شدید سردی اور دیگر وجوہات سے احتجاج کررہے 57 کسان اب تک مر چکے ہیں

0

نئی دہلی : کانگریس نے الزام عائد کیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی والی مرکزی حکومت کسانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کرکے ان کی بات ماننے سے انکارکرتی ہے اور اپنے چند سرمایہ دار دوستوں کے مفاد میں کام کرتی ہے۔
کانگریس کے ترجمان گوراو ولبھ نے اتوار کے روز یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ سرکار صرف سرمایہ داروں کے مفادات کے لئے ہی کام کرتی ہے۔ انہوں نے مثال دے کر کہا کہ اڈانی ایگرو لاجسٹک لمیٹڈ نے دو سال قبل ہی کہا دیا تھا کہ سرکار کے ساتھ معاہدے کے تحت اس کا کاروبار بڑھے گا۔ حکومت نے اسے فی ٹن کی بنیاد پر ذخیرہ اندوزی کا کام دیا ہے اور یہ 30 سال کے لئے ہے جس میں ہر سال افراط زر کے مطابق محصول میں اضافے کی ضمانت دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرکار اس طرح کی ضمانت کسانوں کو دینے سے انکار کرتی ہے اور ایم ایس پی کی مانگ کے سلسلے میں دہلی کی سرحدوں پر 39 دن سے احتجاج کررہے کسانوں کی بات سننے کے لئے تیار بھی نہیں ہے ۔شدید سردی اور دیگر وجوہات سے احتجاج کررہے 57 کسان اب تک مر چکے ہیں اورسرکار ان کی طرف توجہ مبذول نہیں کر رہی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ یہ سرکار کسانوں کو کہتی ہے کہ ان کی فصل  کوخریدنے میں اسے کوئی پریشانی نہیں ہے لیکن چھتیس گڑھ کے کسانوں کا دھان خریدنے سے یہ کہتے ہوئے انکار کردیا گیا کہ مرکزی حکومت کے پاس اب دھان رکھنے کی جگہ نہیں ہے ۔ ا سے کسانوں کے ساتھ سرکار کا متعصبانہ اور سرمایہ داروں کے تئیں تحفظ کا رویہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کی نہیں بلکہ محض سرمایہ داروں کی بات سنتی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS