حصار : اترپردیش کے ہاتھرس میں اجتماعی عصمت دری کے بعد دلت بچی کے قتل کے خلاف آج حصار،ہانسی ،فتح آباد ،رتیا اور بر والا سمیت مختلف مقامات پر مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے آج احتجاجی مظاہرے کئے اور وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے پتلے پھونکے۔
حصار میں ایس یو سی آئی (کمیونسٹ)کے بینر تلے شہر میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اورآئی جی چوک پریوگی حکومت کا پتلا پھونکا ۔ پارٹی کی ریاستی کمیٹی کے رکن اور ضلع سیکریٹری مہر سنگھ بانگڑ نے اس موقع پر کہا کہ اجتماعی عصمت دری اوردرندگی کے اس واقعے کے قصورواروں کو ریاست کی بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت نے پہلے تو گرفتار نہیں کیا اور پھر متاثرہ کی موت ہونے پر والدین اور اہل خانہ کی رضامند کے بغیر رات کے اندھیرے میں پولیس نے زبردستی اس کی آخری رسومات ادا کیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی مرضی کے بغیر کبھی بھی ایسا نہیں ہوسکتا تھا۔ اس طرح اترپردیش حکومت نے خود ہی متاثرین کے ساتھ ظلم کیا ہے اور قصورواروں کی ہمت بڑھائی ۔
ایس یو سی آئی (کمیونسٹ)نے اس دوہرے جرم کی شدید مخالفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ باڑ ہی کھیت کو کھانے لگے جیسا واقعہ اترپردیش میں پہلی مرتبہ پیش نہیں آ یا ہے ۔ یہ بالکل ناقابل برداشت ہے ۔ پورے معاشرے کو اس کے خلاف آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے ملک کے قانونی اور عدالتی اداروں سےاس پورے واقعے کو سنجیدگی کے ساتھ درج کرنے اور بہنوں اور بیٹیوں کی عزت اورجان کی حفاظت کے ساتھ شہری حقوق کا دفاع کرنے کی اپیل کی ۔ پتلا پھونکتے ہوئے مظاہرین نے ’درندوں کو پھانسی دو‘،’جسٹس ورما کمیشن کی سفارشات کو لاگو کرو ‘ ، شراب کے ٹھیکے بند کرو‘اور 'فحاشی پر پابندی عائد کرو ‘جیسے نعرے لگائے۔
ہاتھرس اجتماعی عصمت دری سانحہ: یوگی کا پتلا پھونکا
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS