نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار کی سربراہی میں پارٹی کارکنوں نے اتوار کے روز یہاں کناٹ پلیس سے ’سائیکل ریلی’ شروع کرکے دہلی کے تمام 10 ممبران پارلیمنٹ کی رہائش گاہ پر پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو کم کرنے سے متعلق ایک خط تفویض کیا۔
ان خطوط میں دہلی کے شہریوں کو پیٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی اور ویٹ میں کمی کرکے راحت فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ اس مدت کے دوران، تقریبا 20 کلومیٹر کی سائیکل ریلی کی گئی۔
چودھری انل نے کہا کہ ان کی’سائیکل ریلی ’کا مقصد تیل کی قیمتوں میں اضافے سلسلے میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور عام آدمی پارٹی (آپ) دونوں ہی حکومتوں کی عدم حساسیت اور اور ان کے ذریعہ لوگوں کی حالت زار اور نظرانداز کیئے جانے کو اجاگر کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی ہے کہ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ منوج تیواری اور آپ پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو چھوڑ کر، دہلی سے کوئی دوسرا رکن پارلیمنٹ درخواستی خط لینے کے لئے اپنے گھروں سے نہیں نکلے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی یہ سب دہلی کے عوام کے مفادات کے لئے کررہی ہے، اور واقعتا یہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ دہلی کے شہریوں کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے اراکین پارلیمنٹ ذاتی طور پر خط وصول کرنے کے لئے دستیاب نہیں تھے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی مرکزی اور دہلی حکومتوں سے پیٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی اور ویٹ کو کم کرنے کے لئے مستقل طور پر مطالبہ کرتی رہی ہے، لیکن بغیر کسی یقین دہانی اور جواب کے پارٹی نے بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کی آنکھ کھولنے کے لئے اس نئی مہم کا آغاز کیا ہے۔تاکہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلی اروند کیجریوال سے مہنگے تیل کے نرخ کو کم کرنے کی گزارش کی جائے تاکہ دہلی کے عوام کو فوری راحت مل سکے۔
سائیکل ریلی میں چودھری انل کمار کے ساتھ اہم طور پر آدرش شاستری، پرویز عالم، سندیپ گوسوامی، انوج اتریہ اور دیگر کانگریس کارکن موجود تھے۔ کانگریس کے رہنماؤں اور کارکنوں نے بھی ممبران پارلیمنٹ کو ان کی رہائش گاہ تک خطوط پہنچانے کے لئے نکالی جانے والی سائیکل ریلی کے دوران جسمانی فاصلوں کی مکمل پیروی کی۔