تارکین وطن کارکنان کو گھر بھیجنے کے معاملے پر کانگریس کا مرکزی حکومت پر نشانہ

0

نئی دہلی: کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے ملک گیر لاک ڈاؤن کے دوران سیاسی جماعت کانگریس نے پھنسے ہوئے تارکین وطن کارکنان کو دیگر ریاستوں میں ان کے گھروں میں منتقل کرنے کے معاملے میں مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ تارکین وطن مزدوروں کو وطن واپس بھیجنے کے لئے وزارت داخلہ کا اجازت نامہ ایک مذاق کی طرح ہے۔ حکومت کو یہ ہی نہیں معلوم ہے کہ ان مزدوروں کی تعداد کتنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تارکین وطن مزدوروں کی تعداد کا اندازہ لگائے بغیر حکومت نے کیسے فیصلہ کیا کہ مزدور بسوں میں گھر جاسکتے ہیں۔ کیا وہ اس کام میں تین سال لگائیں گے؟ جب بیرون ملک میں پھنسے ہوئے افراد کو ہوائی جہاز سے واپس لایا جاتا ہے تو کیا مزدوروں کے لئے ٹرینیں نہیں چلائی جاسکتیں؟ 
کانگریس کے ترجمان سنگھوی نے کہا کہ بہار کا اندازہ ہے کہ 25 سے 27 لاکھ کارکنان واپس آئیں گے ، جبکہ راجستھان دو سے تین لاکھ افراد کا اندازہ ہے۔ اسی طرح گجرات سے بھی 7 سے 10 لاکھ کا تخمینہ لگایا جاتا ہے۔ آسام میں 1 سے 5 لاکھ کا تخمینہ ہے اور اڑیسہ جیسی ریاست میں 10 لاکھ افراد کا اندازہ ہے۔ کیرالہ اور پنجاب چار سے چار لاکھ افراد کے آنے کی امید ہے۔ اتر پردیش میں ایک دن ایک لاکھ افراد نے ہیلپ لائن میں رجسٹر کیا۔ دہلی میں یہ تعداد 10 لاکھ سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر مرکزی حکومت کو مزدوروں کی تعداد کے بارے میں کوئی اندازہ نہیں ہے۔ بغیر کسی اندازے کے یہ فیصلہ کیا گیا کہ وہ صرف بسوں میں جاسکتے ہیں، کیا اس میں 3 سال لگیں گے؟ انہوں نے سوال میں پوچھا کہ لاک ڈاؤن کے 45 دن بعد کیا حکومت یہ حل لائی ہے؟ مزدوروں کو یتیم چھوڑ دیا گیا ہے اور انہیں بسوں اور ریاستوں پر انحصار کرنے کے لئے چھوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کو لانے کے لئے بھی کام ہونا چاہئے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS