لکھنؤ:سماج وادی پارٹی سربراہ وسابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے شہریت قانون اور این آر سی پر امت شاہ کے ڈبیٹ کرنے کے چیلنج کو قبول کیا ہے۔ وہ اس ضمن میں بی جے پی لیڈروں سے بحث کرنے کو تیار ہیں۔ انہوں کہا کہ اس معاملے پر تقریباً پورا ملک سراپا احتجاج ہے۔ اکھلیش نے کہا کہ ’میں بی جے پی لیڈروں سے سی اے اے اور این آر سی پر بحث کرنے کو تیار ہوں، لیکن بی جے پی کو اقتصادی سست روی،بے روزگاری، غربت اور حکومت کی ہراسانی کے بموجب مرنے والے افراد کے مسائل پر بھی ڈبیٹ کرنا چاہئے‘۔ چھوٹے لوہیا کے نام سے مشہورجنیشور مشرا کی برسی کے موقع پر اکھلیش نے اپنی باتوں کا اظہار کیا ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا بی جے پی حکومت دستور ہند سے کھلواڑ کررہی ہے۔ ملک کا ہر شہری سی اے اے کے خلاف احتجاج کررہا ہے۔ یہ پہلی بار ہے جب مذہب کی بنیاد پر کوئی قانون بنایا گیا ہے۔ ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کے اپنے مطالبے کو دہراتے ہوئے اکھلیش نے مزید کہا کہ سی اے اے جیسا متنازع قانون لاکر بی جے پی نے ملک کو شرمسار کیا ہے۔ سی اے اے کے خلاف ہورہے احتجاجات کا دائرہ وسیع ہوکر پورے ملک اور دنیا کے دوسرے حصوں میں بھی پھیل گیا ہے۔ خواتین کی قیادت میں ہونے والے یہ احتجاج اس بات کے بین ثبوت ہیں کہ عوام اس قانون کے خلاف ہیں۔اکھلیش نے وزیر داخلہ کی جانب سے سی اے اے پر ہونے والے احتجاج کے ضمن میں قابل اعتراض زبان کا استعمال کرنے اور عوام کو چیلنج دینے پر ان کی مذمت کی۔ جنیشور مشرا کے بارے میں انہوں نے کہا کہ چھوٹے لوہیا ایک عظیم سماجی لیڈر تھے،اور ہمارے والد ان کے بیڑے پیروکاروں میں سے ہیں۔ عظیم سماجی لیڈر نے ملک کی ترقی میں کافی حصہ داری ہے۔
شہریت قانون کے خلاف بحث کے لیے تیار ہوں: اکھلیش
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS