شریت ترمیمی قانون کی مخالفت کا معاملہ ملک بھر میں جاری ہے ۔ دہلی کے شاہین باغ میں بچھلے 20دنوں سے مسلسل مظاہرہ جاری ہے ۔ دہلی ہی نہیں بلکہ ملک کی متعدد ریاستوں
میں کانگریس کے علاوہ دیگر اپوزیشن پارٹیاں اس قانون کو واپس لینے کی مانگ کررہی ہیں۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے صاف کہ دیا ہے کہ وہ اس قانون کو کسی بھی صورت میں واپس نہیں
لیں گئے۔
دسمبر کے مہینے میں دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں سی اے اے کی مخالفت میں طالب علموں نے متحد ہوکر اس قانون کے خلاف پرزور احتجاج کیا تھا ۔ پولیس نے جامعہ ملیہ
اسلامیہ کے طالب علم کو یونیورسٹی میں داخل ہوکر ان طلباء سے بدسلوکی اور بے رحمی سے مارپیٹ کی ۔ یونیورسٹی میں توڑ پھوڑ، گاڑیوں میں نذر آتش کی گئی۔ لیکن پولیس گولی چلانے کی بات سے انکار کررہی تھی لیکن اب پولیس نے اب بات کا اعتراف کر لیا ہے ۔
دہلی پولیس نے مانا ہے کہ جامعہ میلہ اسلامہ تشدد کے دوران پولیس نے ہوائی فائرنگ کی تھی ۔ ابھی تک کی تفتیش میں پولیس کا دعوٰ ی ہے کہ پولیس کی گو لی کسی کو نہیں لگی ۔
لیکن ویڈیو میں پولیس فائرنگ کرتی ہوئی نظر آرہی ہے ۔پولیس کہ رہی ہے کہ وہ اپنے تحفظ میں ہوائی فائرنگ کررہی تھی۔
پولیس نے فائرنگ کی انٹری اپنی ڈیلی ڈائری میں بھی انٹری کی ہے ۔
پولیس بغیر ویسی او رچیف پروٹیکٹر کی اجازت کے بغیر یونیورسٹی میں داخل ہوئی تھی اور طلباء کے ساتھ بے رحمی سے مارپیٹ کی تھی۔
دہلی پولیس کا اعتراف جامعہ میں تشدد کے دوران کی تھی فائرنگ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS