غزہ(ایجنسیاں): اسرائیل کے غزہ پر کیے جانے والے حملوں کے نتیجے میں اب تک طبی عملے کے 489 افراد شہید ہوچکے جب کہ 600 سے زائد زخمی ہیں۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے اب تک طبی عملے کے 310 افراد کو گرفتار کیا گیا جب کہ 155 اسپتالوں اور طبی اداروں کو مکمل یا جزوی طور پر تباہ کردیا گیا ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں اب تک طبی عملے کے 489 افراد شہید جب کہ 600 سے زائدزخمی بھی ہوئے ہیں، اسرائیلی حملوں نے 32 بڑے اسپتالوں اور 53 ہیلتھ سینٹرز کو غیر فعال کیا، 126 ایمبولینسز بھی تباہ ہو گئیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ سے اب تک 4373 مریضوں کو علاج کے لیے بیرون ملک منتقل کیا گیا اور اب بھی 10 ہزار سے زائدزخمی بیرون ملک منتقل ہونے کے منتظر ہیں۔فلسطینی وزارت صحت کا بتانا ہے کہ غزہ میں اب تک 33545 افراد شہید اور 76094 افراد زخمی ہوئے ہیں جب کہ ملبے میں دبے ہوئے افراد کی تعداد 2367 ہے۔مزید برآں غزہ میں غذائی قلت سے اب تک بچوں سمیت 28 افراد شہید ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب امریکہ نے 2 ریاستوں کے قیام کو مسئلہ فلسطین کاواحد حل قرار دے دیا۔امریکی ترجمان محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا کہ غزہ کی صورت حال پر دنیا بھر میں بڑھتی نفرتیں باعث تشویش ہیں، تنازع کے جلد خاتمے اور پائیدار حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: ایران کسی بھی وقت کرسکتا ہے اسرائیل پر حملہ؟
دوسری جانب فلسطین کی اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کی درخواست پر سلامتی کونسل کا اتفاق نہ ہوسکا، فلسطین نے گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی رکنیت کی درخواست پر غور کا مطالبہ کیا تھا۔