تائیوان میں بھیانک زلزلہ،جانی و مالی نقصان

0

تائی پے/ٹوکیو، (ایجنسیاں): تائیوان میں بدھ (3 اپریل) کو 7.5 شدت کا زلزلہ آیا۔ اس کے جھٹکے جاپان اور فلپائن تک محسوس کیے گئے۔ تائیوان کے فائر ڈپارٹمنٹ کے مطابق 9 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ 730 سے زائد افراد زخمی ہیں۔ ہلاکتوں میں اضافہ کا خدشہ ہے۔ وہیں ہندوستان نے تائیوان میں رہنے والے ہندوستانیوں کیلئے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔ انڈیا تائپے ایسوسی ایشن نے ہنگامی نمبر اور ای میل آئی ڈی جاری کی ہے۔ یہ ہیں: 0905247906 اور [email protected]۔

محکمہ موسمیات کے مطابق زلزلہ مشرقی تائیوان کے شہر ہولین میں آیا۔ اس کا مرکز زمین سے 34 کلومیٹر نیچے تھا۔ ہندوستانی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 5 بجے زلزلہ کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ کئی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں، لینڈ سلائیڈنگ بھی ہوئی۔ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق تائیوان میں 100 سے زائد آفٹر شاکس آئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی تائیوان کے سنٹرل ویدر بیورو کے مطابق تائیوان میں 25 سالوں میں آنے والا یہ سب سے زیادہ شدت کا زلزلہ ہے۔ اس سے پہلے 1999 میں 7.6 شدت کا زلزلہ آیا تھا۔ اس وقت 2 ہزار سے زیادہ لوگ مر چکے تھے۔زلزلہ کے بعد تائیوان، جاپان اور فلپائن نے سنامی کا الرٹ جاری کر دیا تھا۔ جاپان کے محکمہ موسمیات نے سمندر میں 3 میٹر یا تقریباً 10 فٹ تک لہروں کی پیش گوئی کی تھی، تاہم اب جاپان اور فلپائن نے سنامی کا الرٹ ہٹا دیا ہے۔

جاپان اور چین تائیوان کی مدد کے لیے تیار ہیں۔ چینی میڈیا کے مطابق چین میں تائیوان کے معاملات پر نظر رکھنے والے دفتر نے کہا کہ وہ زلزلہ سے ہونے والے نقصانات پر فکرمند ہے اور تائیوان کو مدد بھیجنے کے لیے تیار ہے۔ چین تائیوان کو اپنا حصہ قرار دیتا ہے۔ وہیں تائیوان خود کو خود مختار کہتا ہے۔تائیوان کی نیشنل فائر ایجنسی کے مطابق زلزلہ کے بعد 77 افراد کے پھنسے ہونے کی اطلاع ہے۔ ان میں سے زیادہ تر لوگ سرنگ میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ٹنل کے پرزے ٹوٹنے سے کئی مقامات پر سڑکیں بند ہو گئی ہیں۔ لوگ یہاں پھنس گئے ہیں۔ انہیں نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ چیانگ کائی شیک میموریل ہال جو کہ دارالحکومت تائی پے میں ایک قومی یادگار اور سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے، کو بھی نقصان پہنچا۔ کیمپس میں ملبہ پھیلا ہوا ہے۔تائیوان کے میڈیا کے مطابق زلزلہ کے بعد تائیوان میں 91 ہزار سے زائد گھر بجلی سے محروم ہیں۔ زلزلہ سے تاروں اور پاور پلانٹس کو نقصان پہنچا ہے۔زلزلہ کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان دارالحکومت تائی پے اور ہولین شہر میں ہوا۔ یہاں 26 عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ لوگ اب بھی کئی عمارتوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ کئی لوگ ملبے تلے دبے بھی ہیں۔ انہیں بچانے کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

تائیوان کے سینٹرل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق تائیوان میں گزشتہ 6 گھنٹوں میں (ہندوستانی وقت کے مطابق صبح 5.30 بجے سے دوپہر 12.30 بجے تک) 100 سے زیادہ آفٹر شاکس آئے ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ شدید آفٹر شاک 6.5 شدت کا تھا۔جاپان میں زلزلہ کے باعث متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ان لوگوں کو علاج کروانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ زلزلہ کے باعث بیشتر سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہیں اور ڈاکٹرس متاثرہ مقامات تک نہیں پہنچ پا رہے ہیں۔زلزلہ کا سب سے زیادہ اثر جاپان کے صوبہ اوکیناوا میں دیکھا گیا۔ یہاں سے آنے اور جانے والی تمام پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ وزارت ٹرانسپورٹ نے کہا کہ احتیاط کے طور پر تمام پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔یکم جنوری 2024 کو 7.6 شدت کا زلزلہ آیا تھا۔ اس کے بعد یہاں سنامی آیا۔ واجیما ٹاؤن میں تقریباً 4 فٹ اونچی لہریں (1.2 میٹر) اٹھیں، تاہم شام کو حکومت نے سنامی کی سب سے زیادہ وارننگ واپس لے لی۔جاپان زلزلوں کے لیے حساس ہے۔ یہاں زلزلے آتے رہتے ہیں، کیونکہ یہ 2 ٹیکٹونک پلیٹوں کے سنگم کے قریب واقع ہے۔

مزید پڑھیں: مسلم رہنماؤں کی جانب سے بائیکاٹ کے بعد وائٹ ہاؤس کا افطار ڈنر منسوخ

یہ بھی پڑھیں: راہل گاندھی نے کیرل کے وایناڈ سے پرچہ نامزدگی داخل کیا

اوکیناوا پریفیکچر جہاں زلزلہ کے جھٹکے محسوس کیے گئے، رنگ آف فائر کے قریب واقع ہے۔ رنگ آف فائر ایک ایسا علاقہ ہے، جہاں سمندری ٹیکٹونک پلیٹیں براعظمی پلیٹوں کے ساتھ موجود ہیں۔ جب یہ پلیٹیں ایک دوسرے سے ٹکراتی ہیں تو زلزلہ آتا ہے۔ ان کے اثرات کی وجہ سے سنامی آتی ہیں اور آتش فشاں بھی پھٹتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS