نئی دہلی: شہریت ترمیمی بل پر بیرون ممالک سے بھی رد عمل ظاہر کیے جانے کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے بھی منفی رائے کا اظہار کیا ہے۔ عمران خان نے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ، ’’ہم ہندوستانی لوک سبھا کی شہریت سے متعلق قانون سازی کی شدید مذمت کرتے ہیں، جس میں انسانی حقوق کے قانون کے تمام اصولوں اور پاکستان کے ساتھ دو طرفہ معاہدوں کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ یہ آر ایس ایس کے ’’ہندو راشٹر‘‘ نظریہ کے سلسلہ کی ایک کڑی ہے اور اسے فاشسٹ مودی حکومت آگے بڑھا رہی ہے۔‘‘
دریں اثنا، پاکستان کی وزارت خارجہ نے اس بل سے متعلق جاری بیان میں کہاکہ ’’پاکستان سی اے بی بل کی مذمت کرتا ہے اور یہ مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر امتیازی سلوک نہ کرنے کے انسانی حقوق اور دیگر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتا ہے‘‘۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ’’بل ہندو راشٹر کے تصور کو فروغ دینے والا ہے اور خطے میں بنیاد پرست ہندوتو نظریہ کی حوصلہ افزائی کرنے والا ہے۔ یہ مذہب کی بنیاد پر پڑوسی ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا ایک واضح اظہار ہے جسے ہم پوری طرح مسترد کرتے ہیں‘‘۔
واضح رہے کہ اس بل کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان میں مذہبی بنیاد پر ہراساں ہندو، بودھ، جین، سکھ، پارسی اور عیسائی فرقے کے لوگوں کوہندوستان کی شہریت دی جائے گی۔ اس بل کو قانون کی شکل دینے کے لئے ابھی راجیہ سبھا میں پیش کیا جانا ہے۔
شہریت ترمیمی بل کی پاکستان نے بھی مذمت کی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS