نئی دہلی، (یو این آئی): ہندوستان اور یونان نے باہمی تعلقات کو جدید بنانے اور علاقائی اور عالمی مسائل پر تعاون کو وسعت دینے کیلئے مشترکہ طور پر کئی نئے اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دونوں ممالک 2030تک باہمی تجارت کو دوگنا کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ہم دونوں ممالک کے شہریوں کو ایک دوسرے سے ملنے (امیگریشن اور نقل و حرکت کے شعبے میں شراکت) کی سہولت فراہم کرنے کیلئے جاری مذاکرات کو جلد از جلد مکمل کرنا چاہتے ہیں۔ یہ جانکاری وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان کے دورے پر آئے ہوئے یونانی وزیر اعظم میتسوتاکس کے ساتھ بات چیت کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں اپنے بیان میں دی۔
ہندوستان نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دونوں ممالک کے مشترکہ تحفظات اور ترجیحات ہیں اور دونوں فریقوں نے اس علاقے میں اپنے تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے طریقے پر طویل بات چیت کی ہے۔ مسٹر مودی نے کہاکہ ’آج ہم نے ان تعلقات کو جدید شکل دینے کیلئے قدم اٹھایا ہے۔نئے اقدامات کی نشاندہی کی۔ ہم نے دونوں ممالک کے درمیان امیگریشن اور مائیگریشن پارٹنرشپ معاہدے کے جلد اختتام پر تبادلہ خیال کیا۔ اس سے ہمارے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے‘۔ مسٹر مودی نے کہاکہ ’میں وزیر اعظم متسوتاکس اور ان کے وفد کا ہندوستان میں خیرمقدم کرتے ہوئے بہت خوش ہوں۔ پچھلے سال یونان کے میرے دورے کے بعد ان کا ہندوستان کا دورہ دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط اسٹریٹجک شراکت داری کی علامت ہے‘۔
انہوں نے کہاکہ ’یونان کے وزیر اعظم کی سولہ سال کے طویل وقفے کے بعد ہندوستان آمد اپنے آپ میں ایک تاریخی موقع ہے‘۔وزیر اعظم متسوتاکس دارالحکومت میں ’رائے سینا ڈائیلاگ‘ میں بطور مہمان خصوصی شرکت کررہے ہیں۔ دونوں فریقوں کے درمیان آج کی بات چیت کو ’بامعنی اور نتیجہ خیز‘قرار دیتے ہوئے مسٹرمودی نے کہاکہ ’یہ خوشی کی بات ہے کہ ہم 2030تک دو طرفہ تجارت کو دوگنا کرنے کے ہدف کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ ہم نے اپنے تعاون کو نئی توانائی اور سمت دینے کیلئے کئی نئے مواقع کی نشاندہی کی۔
یہ بھی پڑھیں: لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر سماجوادی پارٹی اور کانگریس کے درمیان ہوا اتحاد
دونوں ممالک کے درمیان زراعت کے شعبے میں قریبی تعاون کے بہت سے امکانات موجود ہیں‘۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں فریق اس علاقے میں گزشتہ سال طے پانے والے معاہدے پر عمل درآمد کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ دونوں ممالک نے طبی آلات، ٹیکنالوجی، اختراع، مہارت کی ترقی اور خلا جیسے کئی شعبوں میں باہمی تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا ہے۔