تل ابیب (یو این آئی): اسرائیلی میڈیا نے وزیر اعظم نیتن یاہو کو درپیش پارٹی بغاوت کا انکشاف کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ وزیر اعظم نیتن یاہو کو خدشہ ہے کہ ان کی لیکود پارٹی میں مایوسی بڑھ رہی ہے، جس کی وجہ سے وہ اپوزیشن کے ساتھ مل کر انھیں ہٹانے کی مشترکہ کوشش کر سکتے ہیں۔
پیر کے روز حزب اختلاف کے رہنما یائر لاپڈ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کی یش اٹید پارٹی نیتن یاہو کی جگہ لیکود پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے حق میں ووٹ دینے کے لیے تیار ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حالیہ دنوں میں لیکود پارٹی میں نیتن یاہو کے خلاف بغاوت اور حزب اختلاف کے ساتھ مل کر انھیں ہٹانے کے لیے ایک مشترکہ اقدام کے خدشات بڑھ گئے ہیں، دوسری طرف لیکود کے اراکین کی جانب سے اپنی ہی پارٹی اور حکمران اتحاد پر تنقیدمیں زبردست اضافہ ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے سرحد پار حملے کی ذمہ داری قبول کرنے میں ناکامی پر نیتن یاہو سخت تنقید کی زد میں ہیں، اور اسرائیل میں نئے انتخابات کرانے کے مطالبات بھی بڑھ گئے ہیں، اور نیتن یاہو سے مستفی ہونے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل صرف فلسطین نہیں پورے مشرق وسطیٰ کا نقشہ بدلنا چاہتا ہے: فلسطینی سفارتکار
گزشتہ دنوں اسرائیلی میڈیا میں کرائے گئے رائے عامہ کے جائزوں میں یہ نکتہ سامنے آیا کہ اگر قبل از وقت انتخابات کرائے گئے تو نیتن یاہو حکومت نہیں بنا پائیں گے، اور گانٹز کے کامیاب ہونے کا سب س زیادہ امکان ہے۔