اسرائیل کا غزہ سے ہزاروں فوجیوں کے انخلاء کا اعلان، شہریوں نے درج کرایا مقدمہ

0

غزہ/تل ابیب (ایجنسیاں): اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ہزاروں فوجیوں کو غزہ کی پٹی سے باہر منتقل کیا جا رہا ہے،تاہم مرکزی علاقوں میں گھمسان کی لڑائی جاری ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کی نقل و حرکت اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ غزہ کے کچھ علاقوں بالخصوص شمالی نصف حصے میں جنگ کی شدت کم ہو رہی ہے، جہاں فوج کا کہنا ہے کہ وہ آپریشنل کنٹرول سنبھالنے کے قریب ہے، تاہم غزہ کے دیگر علاقوں خصوصاً جنوبی شہر خان یونس اور علاقے کے مرکزی علاقوں میں شدید لڑائی جاری ہے۔ اسرائیل کی جانب سے یہ اقدام ایسے وقت سامنے آیا ہے، جب اس کے اہم اتحادی امریکہ کی جانب سے دباؤ ڈالا گیا ہے کہ وہ جنگ کو کم شدت کی لڑائی میں بدل دے۔

فوج نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ5 بریگیڈز یا کئی ہزار فوجیوں کو تربیت اور آرام کیلئے آنے والے چند ہفتوں میں غزہ سے باہر نکالا جا رہا ہے۔ اتوار کو ایک بریفنگ میں فوجیوں کے انخلا کا اعلان کیا گیا۔ تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ کتنے فوجیوں کا انخلا کیا جا رہا ہے۔

فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیل ہاگری نے بریفنگ میں یہ بھی نہیں بتایا کہ آیا اس فیصلے کا مطلب یہ ہے کہ اسرائیل جنگ کے ایک نئے مرحلے کا آغاز کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیل کے مقبوضہ فلسطین میں غزہ پٹی پر جاری جارحیت کو 3ماہ ہو رہے ہیں اور غزہ میں وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی فضائی اور زمینی کارروائی کے دوران اب تک 21ہزار 800سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ زخمیوں کی تعداد 50ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

دوسری طرف اسرائیلی دہشت گردی اور بربریت کے جواب میں فلسطینیوں کے جوابی حملے بھی جاری ہیں، جس کے دوران 16 فوجی ہلاک ہوگئے۔ القسام بریگیڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اس نے 4 دنوں میں 16 صہیونی فوجی ہلاک کردیے۔ بیان میں ایک اسرائیلی ہیلی کاپٹر اور ٹینکوں سمیت 71 گاڑیاں بھی تباہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ اس دوران اسرائیل پر 7اکتوبر کے حماس حملے میں بچ جانے والے افراد نے صہیونی فوج کے خلاف مقدمہ کر دیا ہے۔

الجزیرہ کے مطابق جنوبی اسرائیل میں سپرنووا میوزک فیسٹیول پر7 اکتوبر کو ہونے والے حملے میں زندہ بچ جانے والے 42 افراد کے ایک گروپ نے اسرائیلی فوج، وزارت دفاع، پولیس فورس اور شن بیت انٹیلی جنس سروس پر مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ گروپ نے پیر کو دائر کیے گئے مقدمے میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ انھیں نامزد اداروں سے 200ملین شیکل(56ملین ڈالر) ہرجانہ لے کر دیا جائے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق مدعی نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ اسرائیلی فوج کے اہلکار ’ایک فون کال‘ کے ذریعے لوگوں کو ’متوقع خطرے کے پیش نظر‘ فوری طور پر نکل جانے کی تنبیہ کرتے ہوئے زندگیاں بچا سکتے تھے۔

مزید پڑھیں: فلسطینی مجاہدین کے جوابی حملے میں 16 اسرائیلی فوجی ہلاک

درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام ایک فون کر کے مدعی سمیت فیسٹیول میں شریک سیکڑوں افراد کو جسمانی اور ذہنی چوٹوں سے بچا سکتے تھے۔ واضح رہے کہ سپرنووا میوزک فیسٹیول میں تقریباً 3,500 افراد نے شرکت کی تھی، جہاں غزہ کی قریبی پٹی سے حماس کے جنگجوؤں نے ٹرکوں اور موٹر سائیکلوں پر پہنچ کر مہلک حملہ کیا، جس میں کم از کم 260 افراد ہلاک ہوئے اور متعدد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔ ادھر گزشتہ روز استنبول میں 308غیر سرکاری تنظیموں کی شرکت سے ’شہداء کی مغفرت، فلسطین کی حمایت اور اسرائیل پر لعنت‘مارچ بین الاقوامی پریس کی سرخیوں میں رہا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS