رانچی(ایس این بی): جھارکھنڈ میں ہیمنت حکومت آج اپنی چوتھی سالگرہ منا رہی ہے۔ پروگرام کے دوران وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے اسٹیج سے بڑا اعلان کیا۔ انہوں نے اسٹیج پر کہا میں اعلان کرنا چاہتا ہوں کہ ہماری ریاست میں قبائلی دلت بھائی ہیں، انہیں اب 60 سال کی عمر سے نہیں بلکہ 50 سال کی عمر سے پنشن دی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ 60 سال کی عمر میں کام نہیں ملتا۔ قدیم قبائل کے لوگوں کے حوالے سے بہت سی خبریں شائع ہوتی ہیں۔ یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ انہیں کیسے محفوظ کیا جائے اور انہیں کیسے محفوظ رکھا جائے۔
وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے پروگرام میں مخالفین پر شدید حملہ کیا۔انہوں نے اس موقع پر مرکزی حکومت سے تعاون نہ ملنے کا ذکر کیا۔ وزیراعلیٰ ہیمنت سورین نے اپوزیشن پارٹی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ گورنر کے کان بھرے جاتے ہیں،دوسری ریاست میں گورنر کو کوئی پریشانی نہیں ہے پھر ہمارے یہاں پریشانی کیوں ہے۔ ہیمنت سورین نے کہا نوجوان ریاست کو بیماری ریاست بنادیا ہے۔ اپنے خطاب میں ہیمنت سوریننے اب تک کئے اپنے کاموں کا ذکر کیا۔ انہوں نے گنایا کہ کیسے کورونا انفکشن اور ریاست میں خشک سالی کے دوران بھی حکومت غریب، کسان اورمزدوروں کے لئے کھڑی رہی۔ ہیمنت سورین نے کہا ہم نے روزگار دیا ہے۔ ابھی 45 ہزار تقرریاں ہونی ہیں۔ ہمیں وقت کم ملا۔
وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے حکومت کے چار سال پورے ہونے پر سبھی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا، ہمارے لئے کام کرنا چیلنج بھرا رہا۔ حکومت نے کورونا انفکشن، خشک سالی جیسی صورتحال، پوری دنیا لاک ڈاؤن کے دوران رک گئی تھی۔ ایسے میں غریب کسان اور مزدوروں کے لئے بڑی مصیبت تھی۔جھارکھنڈ اس ملک کے پسماندہ ریاستوں میں آتا ہے یہاں غریب لوگ رہتے ہیں، اگر مزدور ایک دن مزدوری نہیں کرتا تو اس کے یہاں چولہا بھی نہیں جلتا۔ بہت خراب حالات تھے اس حالت میں بھی حکومت نے کام کیا۔ کووڈ منجمنٹ کو پورے ملک میں ایک الگ شناخت ملی۔ جھارکھنڈ جیسے غریب ریاست نے کووڈ کے زمانے میں ملک کی دیگر ریاستوں کو آکسیجن کی سپلائی کر ایک بڑا کام کیا۔ کورونا انفکشن کے حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے ہیمنت نے کہا کہ ہم لوگ سوتے نہیں تھے لگاتار اپ ڈیٹ لیتے رہتے تھے۔ ہم نے جھارکھنڈ کے عوام کو بچایا لیکن صد افسوس کہ ہمارے دو وزراء کورونا کے شکار ہو گئے۔ حاجی حسین انصاری کو کورونا نے نگل لیا، ٹائیگر جگن ناتھ مہتو کی بھی جان چلی گئی۔ آج ٹائیگر جگن ناتھ مہتو کی اہلیہ بے بی دیوی ریاستی حکومت کے ساتھ ہیں۔ یہ ریاست ہمیں بھیک میں نہیں ملا بلکہ جدوجہد کرکے حاصل کیا ہے۔ آپ کئی ویروں کی کہانی سنیں گے،جل،جنگل اور زمین کی حفاظت کے لئے یہ لڑتے رہے۔ جب جھارکھنڈ وجود میں آیا تو اسے مضبوط کرنے کی ذمہ داری ایسے لوگوں کو ملی۔ ان لوگوں نے موجودہ مسائل کا حل تلاش کیا۔ انہوں نے ڈبل انجن بنائے دونوں ہاتھوں سے ریاست کو لوٹا۔ اقتدار آپ چلاتے ہیں سرکار آپ بناتے ہیں میں تو ایک وسائل ہوں۔
ہیمنت سورین نے کورونا انفکشن کے دنوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کی پہلی ریاست ہے جہاں مزدور ہوائی جہاز سے اپنے اپنے گھر واپس آئے۔ اپوزیشن کے لوگ چاہتے تھے ہوائی چپل والوں کو ہوائی جہاز پر سوار کریں گے۔ لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا بلکہ مزدوروں کو سڑک پر مرنے کے لئے چھوڑ دیا۔ ہم نے کسی بھی ایک فرد کو بھوک سے مرنے نہیں دیا۔ وزیر اعلیٰ نے اپوزیشن پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ ڈبل انجن کی حکومت نے 11 لاکھ راشن کارڈ رد کردیئے تھے۔ہم مرکزی حکومت کے پاس رہائش کے لئے ناک رگڑتے رہ گئے لیکن ہمیں نا امیدی حاصل ہوئی۔ ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم مرکز کے بھروسے نہیں رہیں گے۔ ہم ان سے بہتر رہائش بناکر لوگوں کو مہیا کرائیں گے۔
مزید پڑھیں: مکہ مکرمہ میں بڑے پیمانے پر سونے کے ذخائر کا انکشاف
اس موقع پر مستفضین کے درمیان رقم کی تقسیم کی گئی۔ دھوتی، ساڑی، لنگی یوجنا، کمبل تقسیم، گرو جی اسٹوڈنٹ کارڈ منصوبہ، ابوا رہائش منصوبہ، برسا سینچائی منصوبہ، پھولو جھانو آشیرواد منصوبہ، سائیکل کے لئے ڈی بی ٹی، کمیونٹی اور انفرادی ون پٹہ۔ وزیر اعلیٰ روزگار تشکیل منصوبہ، کے سی سی منصوبہ، سرو جن پنشن منصوبہ، وزیر اعلیٰ اناج تحفظ پروگرام کے تحت ان منصوبوں کا فائدہ لوگوں کو لگاتار حاصل ہورہا ہے۔ ہماری حکومت جھارکھنڈ اور عوام کی بہتری اور خوشحالی کے لئے ہمیشہ پابند عہد رہے گی۔