بھوپال (یواین آئی): مدھیہ پردیش میں تمام بڑے چہروں کے درمیان بھارتیہ جنتا پارٹی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ میں قانون ساز پارٹی کے لیڈر منتخب کئے گئے ایک انتہائی لوپروفائل، پارٹی کے سینئر ایم ایل اے ڈاکٹر موہن یادو کے ریاست کے نئے وزیراعلیٰ کے طورپر کل حلف لینے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
کل شام ڈاکٹر یادو کے بی جے پی لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر منتخب ہونے اور وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کے استعفیٰ کے ساتھ ہی ریاست میں نئی حکومت کی تشکیل کی راہ ہموار ہوگئی۔
گورنر منگو بھائی پٹیل نے مسٹرچوہان کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے اور انہیں نئے وزیر اعلیٰ کے حلف تک اپنے عہدے پر برقرار رہنے کو کہا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی سینئر ایم ایل اے جگدیش دیوڑا اور راجندر شکلا کو نائب وزیر اعلیٰ اور سابق مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر کو اسمبلی اسپیکر بنانے کے لیے پارٹی سطح پر بات چیت ہو رہی ہے، لیکن اس سلسلے میں تصدیق ہونا باقی ہے ۔لیڈر منتخب ہونے کے فوراً بعد ڈاکٹر یادو راج بھون پہنچے اور گورنر منگو بھائی پٹیل سے ملاقات کی اور ان کے سامنے حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا۔ گورنر نے ڈاکٹر یادو کو حکومت بنانے کی دعوت دی ہے۔
ریاستی بی جے پی کے دفتر میں 163نو منتخب ایم ایل ایز کی شام کی میٹنگ میں ڈاکٹر یادو کو متفقہ طور پر قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا۔ مرکزی تنظیم کی طرف سے مقرر کردہ پارٹی کے تینوں مبصرین، ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر، پارٹی او بی سی مورچہ کے صدر کے لکشمن اور پارٹی سکریٹری محترمہ آشا لاکڑا کی موجودگی میں ڈاکٹر یادو کو متفقہ طور پر بی جے پی لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا۔
مزید پڑھیں: ’اپنے لیے کچھ مانگنے سے بہتر مر جانا پسند کروں گا‘: شیوراج
اس میٹنگ میں سبکدوش ہونے والے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان، سابق مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر، پرہلاد پٹیل اور پارٹی ریاستی یونٹ کے صدر وشنودت شرما کے ساتھ پارٹی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ بھی موجود تھے۔