اترپردیش کے حمیر پور ضلع کے مودہا کوتوال علاقے میں پولیس نے ایک مولانا کو فلسطین کی حمایت میں سوشل میڈیا پر پوسٹ ڈالنے کے پاداش میں گرفتار کر لیا ہے اور ایک شخص کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔ مقامی پولیس کے مطابق مولانا نے سوشل میڈیا پر پوسٹ ڈال کر مذہبی ہم آہنگی خراب کرنے کی کوشش کی۔
موصولہ اطلاع کے مطابق محلہ حیدریہ کے رہائشی عاطف چوہدری اور سہیل انصاری نے گزشتہ 8 اکتوبر کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر فلسطین کی حمایت میں ایک پوسٹ کی تھی۔ 12 اکتوبر کو واٹس ایپ اسٹیٹس پر لکھا تھا کہ انشاء اللہ مقامی مسجد میں بیت المقدس کے تحفظ کے حوالے سے بیان ہوگا اور خصوصی دعا کا بھی احتمام کیا گیا ہے۔
دوسرے وائٹس ایپ اسٹیٹس میں لبیک لبیک لبیک یا الاقصی لکھا ہے۔ اس کے علاوہ تصویر پر تین مسجدیں بنی ہوئی ہیں۔ مقامی پولیس نے ان ہی پوسٹ اور واٹس ایپ اسٹیٹس کو سماجی ہم آہنگی بتا کر مولانا کو گرفتار کیا ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ میں تقریباً 10 لاکھ لوگوں کے پاس کوئی محفوظ پناہ گاہ نہیں ہے: اقوام متحدہ
کوتوال سریش کمار سینی نے بتایا کہ دونوں ملزمان کے خلاف مذہب، ذات پات وغیرہ کی بنیاد پر جھوٹے بیانات دینے اور مختلف برادریوں کے درمیان مذہبی، سماجی اور ہم آہنگی کو جان بوجھ کر خراب کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔