نئی دہلی: غزہ نے اسرائیل پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ کیا ہے۔ جانکاری کے مطابق حماس نے اسرائیل پر 5000 سے زائد راکٹ فائر کرتے ہوئے اسرائیل کے کئی رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا ہے۔ ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاع کے مطابق حماس کے حملے میں اب تک چالیس اسرائیلوں کی موت ہوئی ہے اور کئی جنگجؤں کے اسرائیل میں داخل ہونے کی خبریں بھی سامنے آئی ہیں۔ حالانکہ، ابھی تک کسی نے بھی سرکاری طور پر حماس کے جنگجؤں کے اسرائیل میں داخل ہونے کی تصدیق نہیں کی ہے۔
Prime Minister Benjamin Netanyahu:
“Citizens of Israel,
We are at war, not in an operation or in rounds, but at war. This morning, Hamas launched a murderous surprise attack against the State of Israel and its citizens. We have been in this since the early morning hours. pic.twitter.com/C7YQUviItR— Prime Minister of Israel (@IsraeliPM) October 7, 2023
غزہ سے راکٹ حملے کے بعد اسرائیل نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے۔ اس بیان بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم حالت جنگ میں ہیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ ان کا ملک حالتِ جنگ میں ہے اور حماس کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ انہوں نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ اسرائیل کے شہریو!، ہم حالتِ جنگ میں ہیں۔ یہ کوئی آپریشن نہیں، کوئی تناؤ نہیں، یہ جنگ ہے۔ اور ہم جیتیں گے۔ حماس کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ غزہ سے اسرائیل پر 5 ہزار سے زائد راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:
اسرائیل میں رہ رہے ہندوستانیوں کے لیے حکومت نے ایڈوائزری جاری کی
معلوم ہوکہ اسرائیل میں آج تہوار کی چھٹی ہے۔ ایسے میں صبح سے ہی لوگ اسرائیل ڈیفنس سے راکٹ گرنے اور سائرن آنے کی آوازیں سن رہے ہیں۔