بھارت اور پڑوسی ممالک میں خواتین کی نمائندگی

0

وطن عزیز ہندوستان میں خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن دینے کے لیے ایک بل پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلاکر پاس کرایا گیا ہے۔ اس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ ہماری حکومت پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں خواتین کی نمائندگی میں اضافہ کرنے کے لیے کتنی سنجیدہ ہے۔ یہ بات الگ ہے کہ خواتین کو ریزرویشن کا فائدہ پہنچانے میں ابھی وقت لگے گا اور جب خواتین ریزرویشن بل پوری طرح نافذ ہو جائے گا تب یہ دیکھنے والی بات ہوگی کہ کس طبقے کی خواتین کو کتنا فائدہ پہنچا،کیونکہ اصلاح کی گنجائش ہمیشہ رہتی ہے اور کسی اچھے کام کی اہمیت خامیاں نکال کر کم نہیں کی جا سکتیں۔ ویسے ہندوستان میں ہمیشہ سے خواتین کا احترام کیا جاتا رہا ہے۔ ’مہابھارت ‘ ہونے کی مختلف وجوہات میں سے ایک وجہ درَوپدی کا چیرہرن بھی تھا اور اسی طرح ’رامائن‘ میں شری رام کی راون سے جنگ کی اہم وجہ یہ تھی کہ اس نے ان کی زوجہ سیتا کا ہرن کر لیا تھا لیکن نئے بھارت میں بلقیس بانو کے ملزمین معاف کر دیے جاتے ہیں اور عصمت دری کے دیگر ملزمین کو بروقت سزا نہیں مل پاتی تو اس سوال کا پیدا ہونا فطری ہے کہ کیا پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں خواتین کی نمائندگی بڑھا دینے سے ہی خواتین کے مسئلے حل ہو جائیں گے یا ان کے مسئلوں کو حل کرانے کے لیے عورت اور مرد کی تفریق ختم کرتے ہوئے آگے آنا ہوگا؟
بات ہندوستان اور اس کے پڑوسی ملکوں کی کی جائے تو یہ جان لینا بے محل نہ ہوگا کہ کس ملک کی پارلیمنٹ میں خواتین رکن پارلیمان کی تعداد کتنی ہے۔ وطن عزیز ہندوستان کی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں یعنی لوک سبھا میں 543 نشستیں ہیں۔ ان میں خواتین رکن پارلیمان کی تعداد 82 ہے۔ پڑوسی ملک بنگلہ دیش کے ایوان زیریں میں کل 350 نشستیں ہیں۔ وہاں 300 امیدوارں کو رکن پارلیمان بننے کے لیے انتخابات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ 50 نشستیں خواتین کے لیے مختص ہیں۔ اس وقت بنگلہ دیش میں 73 خواتین رکن پارلیمان ہیں اور اس کی وزیراعظم بھی ایک خاتون شیخ حسینہ ہیں۔ پاکستان کے ایوان زیریں 342 سیٹیں ہیں۔ وہاں خواتین رکن پارلیمان کی تعداد 69 ہے۔ سری لنکا کے ایوان زیریں میں کل 225 نشستیں ہیں۔ وہاں 13 خواتین رکن پارلیمان ہیں۔ نیپال کے ایوان زیریں میں کل 275 نشستیں ہیں۔ وہاں 91 خواتین رکن پارلیمان ہیں۔ اس طرح یہ بات دیکھی جا سکتی ہے کہ خواتین کو نمائندگی دینے کے معاملے میں نیپال کی پوزیشن بہت اچھی ہے لیکن سری لنکا کی پوزیشن اچھی نہیں ہے۔ حیرت اس بات پر ہے کہ سری لنکا ہی وہ ملک ہے جہاں دنیا میں پہلی بار کوئی خاتون وزیراعظم منتخب کی گئی تھی۔ یہ خاتون وزیراعظم تھیں سِریمابنڈارنایک۔n

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS