جلگاؤں میونسپل کارپوریشن میں اقلیتی شیوسینا نے میئر و ڈپٹی میئر کے عہدے پر کیا قبضہ
مہاراشٹر :مہاراشٹر میں شیوسینا نے بی جے پی کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔ جلگائوں میونسپل کارپوریشن نے بی جے پی خیمے کے 27کونسلروں کے کراس ووٹنگ کرانے میں کامیاب رہی۔ کراس ووٹنگ کی بدولت اقلیتی شیوسینا کارپوریشن میں اکثریتی میں آگئی۔ جمعرات کو یہاں میئر اور ڈپٹی میئر کے لئے انتخاب ہوئے اور دونوں عہدوں پر شیوسینا نے قبضہ کرلیا۔ اس سے قبل سانگلی – نیرج – کپواڑ میونسپل کارپوریشن بھی بی جے پی کے ہاتھ سے نکل چکے ہیں۔ سانگلی میں این سی پی کانگریس اتحاد نے جیت حاصل کی تھی جبکہ جلگائوں میں بی جے پی کے لیڈر گریش مہاجن کا میونسپل کارپوریشن پر قبضہ تھا۔ لیکن میئر اور ڈپٹی میئر کے لئے یہاں ہوئے آن لائن انتخابات میں اس وقت بی جے پی کو زبردست دھچکا لگا جب وہ اکثریت سے اقلیت میں آگئی۔ جلگائوں میں بی جے پی کے ساتھ چھوڑنے والے کونسلروں کو تھانے کے ایک ہوٹل میں رکھا گیا تھا۔ وہیں سے انہوں نے ووٹنگ میں حصہ لیا اور میئر کے عہدے پر شیوسینا کے امیدوار جے شری مہاجن جیتے جبکہ ڈپٹی میئر کا الیکشن کلبھوشن پاٹل نے جیتا۔
میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب اس لحاظ سے کافی اہمیت رکھتا ہے کہ 2018کے بلدیاتی انتخابات میں بی جے پی نے 75میں سے 57سیٹیں جیت کر اکثریت حاصل کرلی تھی۔ جبکہ شیوسینا کو صرف 13سیٹوں پر کامیابی ملی تھی۔ لیکن اب میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخابات کے بعد صورت حال بالکل بدل گئی۔ بی جے پی اکثریت سے اقلیت میں آگئی اور شیوسینا اقلیت سے اکثریت میں۔ بی جے پی کے کونسلروں کی تعداد 57سے گھٹ کر 30ہوگئی جبکہ شیوسینا کے کونسلروں کی تعداد 13سے بڑھ کر 40ہوگئی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ میئر کے الیکشن میں آزاد کونسلروں نے بھی شیوسینا کی حمایت کی تھی۔ پورے انتخابی عمل کی نگرانی شیوسینا کے لیڈر اور ریاستی وزیر مملکت ایکناتھ شندے کررہے تھے۔ شیوسینا کے لیڈروں کا دعویٰ ہے کہ میونسپل کارپوریشن کے کونسلروں نے بی جے پی کو مسترد کردیا کیونکہ اس میں انہیں ان کا حق نہیں دیا۔ ایک اور وزیر گلاب رائو پاٹی کا کہنا ہے کہ کونسلر وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے اور ایکناتھ شندے کے رابطے میںتھے۔ حال ہی میں این سی پی میں شامل ہوئے ایکناتھ کھڈسے نے کہا کہ بی جے پی نے جلگائوں میں اقتدار سنبھالا تھا لیکن پچھلے ڈھائی برسوں میں متعدد مقامی مسائل کو حل نہیں کیا جس سے شہریوں کے علاوہ کونسلر بھی پریشان تھے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS