ٹریکٹر پریڈ تشدد معاملے میں راکیش ٹکیت سمیت25پرایف آئی آر درج

0

 نئی دہلی : دہلی پولیس نے ٹریکٹر پریڈ کے دوران ہوئے تشدد کے معاملے میں مختلف تھانوں میں 25سے زائد ایف آئی آر درج کرکے تقریباً 200 سے زائد افراد کو حراست میں لیا ہے۔ پولیس نے فساد پھیلانے، پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے، سرکاری کام میں رکاوٹ پیدا کرنے اور سرکاری جائیداد کو نقصان پہنچانے سمیت مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔ان پر جان لیوا حملے، ڈکیتی، سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے اور ضابطہ کی خلاف ورزی جیسی دفعات کے تحت معاملے درج کئے گئے ہیں۔ ایک ایف آئی آر میں 6 کسان لیڈروں کے نام بھی شامل ہیں۔ یہ لیڈر ہیں راکیش ٹکیت، درشن پال، راجندر سنگھ، بلبیر سنگھ، راجے وال، بوٹا سنگھ برج گل اور جوگیندر سنگھ ۔ ان کے خلاف ٹریکٹر ریلی کی شرائط کو توڑنے کا کیس درج کیا گیا ہے۔ان رہنمائوں نے اس این او سی پر دستخط کئے تھے جو پولیس نے ٹریکٹر ریلی کیلئے جاری کیا تھا۔  ایک پولیس افسر نے کہا کہ یوم جمہوریہ کو دہلی کے مختلف علاقوں میں تحریک چلانے والے کسانوں کی جانب سے کیے گئے تشدد میں 300 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ساتھ ہی کہا کہ مظاہرین نے سیکورٹی فورسیز سے آنسو گیس کے گولے داغنے والی بندوق چھین لی تھی۔ یہ گن لال قلعہ پر ایک شرپسند کے ہاتھوں میںدیکھی گئی تھی۔ ادھر کسانوں سے جھڑپ میں زخمی وزیرآباد کے ایس ایچ او  پی سی یادو نے بتایا کہ لال قلعہ میں جب مظاہرین داخل ہوئے تھے تواس وقت ہم وہیںڈیوٹی پر تھے۔ میں نے انہیں ہٹانے کی کوشش کی، لیکن وہ مشتعل ہوگئے۔ ہم لوگ کسانوں کے خلاف طاقت کا استعمال کرنا نہیں چاہتے تھے، اس لئے ہم لوگوں نے تحمل سے کام لیا۔  
یوم جمہوریہ پر لال قلعہ میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی، لیکن پولیس نے مستعدی دکھاتے ہوئے تین گھنٹے کے اندر وہاں سے کھدیڑ دیا۔ احتیاطی طور پر بدھ کے روز بھی لال قلعہ میں کثیر تعداد میں سیکورٹی فورس تعینات ہے اور آر پی ایف کو بھی وہاں تعینات کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی ڈرون سے نظر بھی رکھی جارہی ہے۔ ایک طرف پولیس اپنا کام کررہی ہے تو دوسری طرف حالات حاضرہ پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ اس سلسلے میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے تحریک چلانے والے کسانوں اور پولیس کے مابین جھڑپوں کے بعد کل ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں صورتحال کا جائزہ لیا اورقومی دارالحکومت میں اضافی نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کا حکم دیا تھا۔ میٹنگ میں دہلی میں نیم فوجی دستوں کی اضافی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں مرکزی وزیر سیاحت پرہلاد پٹیل نے لال قلعہ پہنچ کر نقصان کا جائزہ لیا۔ انہوں نے افسران سے رپورٹ بھی طلب کی ہے۔ 
وہیں دہلی میں اس تخریب پر بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت پر سوال اٹھ رہے ہیں کیونکہ ریلی سے پہلے مسٹر ٹکیت کاایک ویڈیو وائرل ہوا تھا جس میں ٹکیت جن لوگوں سے باتیں کررہے تھے، ان سے کہہ رہے تھے کہ لاٹھی، گولی ساتھ رکھیں۔ اب یہ سوال پیدا ہورہا ہے کہ کیا مسٹر ٹکیت کے کہنے پر ہی مظاہرین لاٹھیاں لے کر پہنچے تھے۔ اس پر صفائی دیتے ہوئے بدھ کے دن راکیش ٹکیت نے کہا کہ ہاں میں نے لاٹھیاں ساتھ لانے کیلئے کہا تھا، لیکن مجھے بغیر جھنڈے والا ایک بھی ڈنڈادکھا تو اپنی غلطی مان لوںگا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS