نئی دہلی (ایس این بی) : دہلی ہائی کورٹ نے منگل کو یونائیٹڈ اگینسٹ ہیٹ آرگنائزیشن کے بانی خالد سیفی کی ضمانت عرضی پر دہلی پولیس سے جواب طلب کیا۔ خالد نے سال 2020 میں راجدھانی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات سے متعلق مبینہ سازش کے سلسلے میں اپنے لیے ضمانت کی درخواست کی ہے۔ جسٹس سدھارتھ مردول اور جسٹس رجنیش بھٹناگر کی بنچ نے 8 اپریل کے ٹرائل کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی خالد کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے منگل کو پولیس کو نوٹس جاری کیا۔ ٹرائل کورٹ نے خالد کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی۔ دہلی پولیس کی طرف سے پیش ہونے والے اسپیشل پبلک پراسیکوٹر امت پرساد نے نوٹس کو قبول کیا۔ معاملے کی اگلی سماعت 11 جولائی کو ہوگی۔
سماعت کے دوران خالدسیفی کی طرف سے پیش ہونے والی سینئر ایڈووکیٹ ربیکا جان نے کہا کہ ان کا مؤکل 800 دنوں سے زیر حراست ہے اور ان کا کیس دوسرے شریک ملزمان سے بہت مختلف ہے۔ ٹرائل کورٹ نے خالد کی ضمانت کی درخواست یہ کہتے ہوئے مسترد کر دی تھی کہ ان کے خلاف لگائے گئے الزامات پہلی نظر میں درست معلوم ہوتے ہیں۔ خالد پر غیرقانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کی مختلف دفعات کے ساتھ ساتھ آرمس ایکٹ، عوامی املاک کو نقصان کی روک تھام ایکٹ اور تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی متعلقہ دفعات کے تحت الزام عائد کیا گیا تھا۔
خالد سیفی پر فروری 2020 میں شمال مشرقی دہلی میں ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات کا مبینہ طور پر ماسٹر مائنڈ ہونے کا الزام ہے۔ ان فسادات میں 53 لوگوں کی موت ہو گئی تھی جبکہ 700 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے تھے۔
دہلی فسادات: خالد سیفی کی ضمانت کی عرضی پر پولیس سے جواب طلب
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS