ممبئی کے 12 فیصد لوگوں کو ذیابیطس، جانچ میں انکشاف

0
ممبئی کے 12 فیصد لوگوں کو ذیابیطس، جانچ میں انکشاف
ممبئی کے 12 فیصد لوگوں کو ذیابیطس، جانچ میں انکشاف

ممبئی(ایجنسیاں): ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کی جانچ کے لیے بی ایم سی کے 26 اسپتالوں میں کھولے گئے غیر متعدی بیماری (این سی ڈی) کارنر پر آنے والے 2.54 لاکھ ممبئی والوں میں سے 12 فیصد ممبئی والوں میں شوگر کی سطح زیادہ پائی گئی۔ بی ایم سی محکمہ صحت کے مطابق 12 فیصد لوگوں میں شوگر کی سطح 140 ملی گرام (mg/dl) سے زیادہ پائی گئی۔

بی ایم سی کی ایگزیکٹیو ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر دکشا شاہ نے کہا کہ ذیابیطس میں مبتلا 50 فیصد لوگوں کوپتہ ہی نہیں کہ انہیں طویل عرصے سے ذیابیطس ہے۔ لوگ این سی ڈی کارنرز میں ہوم اسکریننگ اور این سی ڈی کارنر کی اسکریننگ کے ذریعے بیماری کے بارے میں پتہ چلتاہے۔ اس لیے 30 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کےلئے باضابطہ چیک اپ کروانا چاہیے۔

محکمہ صحت کے مطابق بی ایم سی کی اپلا ڈسپنسری میں ہر ماہ 60 ہزار سے 70 ہزار افراد کی ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کی جانچ کی جاتی ہے۔ تقریباً 50 ہزار لوگ باقاعدگی سے بی ایم سی ڈسپنسری سے ذیابیطس کی دوائیں لیتے ہیں۔ 2021 میں بی ایم سی کے ذریعے کرائے گئے سٹیپ سروے میں، 18 سے 69 سال کی عمر کے 18 فیصد لوگوں میں فاسٹنگ شوگر لیول 126 ملی گرام (mg/dl) سے زیادہ پایا گیا۔ صحت کے زیر انتظام غیر متعدی بیماری (این سی ڈی) پروگرام کی وجہ سے محکمہ، مندرجہ بالا لوگوں کو ان کی ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کے بارے میں پتہ چلاہے۔

حکام کے مطابق خواتین میں صحت سے متعلق آگاہی پہلے کے مقابلے میں بڑھی ہے۔این سی ڈی پروگرام کے تحت سال 2021 سے ریاست کے تمام اضلاع میں اسکریننگ کی گئی۔ سال 2021 سے نومبر 2023 تک ریاست میں 2.09 کروڑ لوگوں کی جانچ کی گئی، جس میں 11.95 لاکھ لوگوں میں ذیابیطس کی تصدیق ہوئی۔ اس میں 1.04 کروڑ مردوں اور 1.05 کروڑ خواتین کی جانچ کی گئی۔

مزید پڑھیں: کرناٹک :بھرتی امتحانات میں سر ڈھانپنے پر پابندی، منگل سوتر پہننے کی اجازت

ان میں 5.70 فیصد مرد اور 5.73 فیصد خواتین ذیابیطس میں مبتلا پائی گئیں۔جوائنٹ ڈائرکٹر این سی ڈی (محکمہ صحت عامہ) ڈاکٹر وجے باوسکر نے کہا کہ خواتین کو اپنی صحت، خوراک اور طرز زندگی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ سست طرز زندگی، جنک فوڈ، جسمانی سرگرمی کی کمی اور تناو ¿ ذیابیطس کی سب سے بڑی وجوہات ہیں۔ اسکریننگ میں خواتین کی شرکت بڑھ رہی ہے۔ ٹیسٹ اور علاج دونوں مفت ہیں، اس لیے لوگوں کو ٹیسٹ کروانا چاہیے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS