پاکستان کے ہندو پہلی بار گجرات اسمبلی الیکشن میں ڈال سکیں گے ووٹ

0

احمدآباد (ایجنسیاں):اس بار ایک ہزار سے زیادہ پاکستانی ہندو مہاجرین گجرات اسمبلی انتخابات میں ووٹ ڈالنے جا رہے ہیں۔ ایسے 1032 مہاجرین کو ہندوستانی شہریت ملی ہے۔ یہ شہریت احمد آباد کلکٹر نے گزشتہ 5 سالوں میں دی ہے۔ اس سال پہلی بار یہ لوگ ریاست کی نئی حکومت کو منتخب کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ ایسے میں یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ احمد آباد کے نتائج میں ان کی ووٹنگ سے کتنا فرق آئے گا۔سال 2016 سے اب تک احمد آباد کلکٹر آفس نے پاکستان کے 1032 ہندوو¿ں کو ہندوستانی شہریت فراہم کی ہے۔کہا جاتا ہے کہ اقلیت ہونے کی وجہ سے ان لوگوں کو پاکستان میں بہت دبایا گیا۔ اس سے یہ لوگ اپنا ملک چھوڑنے پر مجبور ہوئے اور کسی طرح ہندوستان آگئے۔ 2016 اور 2018 کے گزٹ کے مطابق احمد آباد، گاندھی نگر اور بھوج کے کلکٹر وںہندوستانی شہریت کے دستاویز جاری کرنے کااختیارہے ۔ یہ دستاویز ایسے ہندوو¿ں، سکھوں، عیسائیوں اور پارسیوں کو دی گئی ہے جو پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے آئے ہیں۔ تاہم اس کےلئے مرکزی اور ریاستی انٹیلی جنس ایجنسیوں سے منظوری لینا ہوگی۔ ریاست کے وزیر داخلہ ہرش سنگھوی نے 22 اگست کو پاکستان سے 40 ہندو پناہ گزینوں کو ہندوستانی شہریت کے سرٹیفکیٹ دیے تھے۔ ایسے ہی ایک شخص کا نام دلیپ مہیشوری ہے، جو پاکستان میں تھرپارکر کے مٹھی ٹاو¿ن میں پیدا ہوئے۔ مہیشوری ان 212 پاکستانی ہندوو¿ں میں شامل ہیں جنہیں 2021 میں ہندوستانی شہریت دی گئی تھی۔ ان کی اہلیہ مایا کو اس سال ہندوستانی شہریت دی گئی تھی۔ مہیشوری کا کہنا ہے کہ وہ 1995 سے ہندوستانی شہریت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔ اب جب وہ ہندوستان کی شہری بن گئی ہے تو وہ بہت خوش ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ اسمبلی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کو لے کر بہت پرجوش ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS