دہلی سے پنجاب اورپنجاب سے…

0

5 ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں اگرچہ 4میں بی جے پی کاکمل کھلا جس سے پارٹی کے لیڈران وکارکنان بہت خوش ہیں، لیکن عام آدمی پارٹی کو پنجاب میں جو کامیابی ملی ہے۔اس کی بازگشت بہت دور تک اور دیر تک سنائی دے رہی ہے ،کیونکہ اس سے نہ صرف پارٹی کا حوصلہ بڑھاہے اورروشن مستقبل کے امکانات نظر آنے لگے ہیں بلکہ دوسری پارٹیوں کیلئے اسے خطرے کی گھنٹی کے طور پر بھی لیا جارہا ہے ،حالانکہ عام آدمی پارٹی ابھی بھی علاقائی پارٹی ہے لیکن بی جے پی کو چھوڑکر باقی تمام قومی اورعلاقائی پارٹیوں پر بھاری پڑرہی ہے ۔پنجاب میں زبردست کامیابی اوراقتدار پر قبضہ کے بعد عام آدمی پارٹی 2ریاستوں (دہلی اور پنجاب) میں اپنے بل بوتے پر سرکاربنانے والی پہلی علاقائی پارٹی بن گئی ۔ اس طرح اس نے ملک کی سب سے قدیم کانگریس پارٹی کی برابری کرلی جو اس وقت 2 ریاستوں (راجستھان اورچھتیس گڑھ) میں اپنے بل بوتے پر اقتدار میں ہے اور مہاراشٹر میں مخلوط حکومت میں شامل ہے ۔غورطلب امرہے کہ عام آدمی پارٹی نے ابھی تک صرف کانگریس سے اقتدارچھینا ہے ، اب اس کے نشانے پر بی جے پی کی حکومت والی ریاستیں ہوں گی ۔جہاں وہ پنجاب کی جیت سے حوصلہ پاکر سرگرم ہوگئی ہے ۔اکائیوں کو سرگرم کرنے اورپوری ریاست میں تنظیم کھڑی کرنے کیلئے دہلی سے لیڈران کو بھیجاجارہا ہے ۔صرف 10 برسوں کے اندر پارٹی نے ملکی سطح پرجو پہچان بنائی اورجوکچھ حاصل کیاہے ، وہ بہت بڑی کامیابی ہے ۔دہلی کی طرح پنجاب میں بھی پارٹی نے دوسری کوشش میں تقریبا 2تہائی اکثریت کے ساتھ اقتدارپرقبضہ کیا ہے ۔اگرملکی سطح پر پارٹی کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو پنجاب سے پہلے پارٹی نے گجرات کے میونسپل انتخابات میں 27 سیٹوں پرکامیابی حاصل کی تھی اوراب اس نے گوااسمبلی انتخابات میں 2 سیٹیں حاصل کرلیں۔5ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں ووٹوں کے لحاظ سے پارٹی کی کارکردگی کافی اچھی رہی ۔پنجاب میں 42.1فیصدتوگوامیں 6.77 فیصد ووٹ ملے جبکہ اتراکھنڈ میں 3.32 فیصداوراترپردیش میں 0.35فیصد ووٹ حاصل کرکے اپنی موجودگی درج کرالی ۔
دہلی کے بعد پنجاب پر قبضہ اورگوامیں ریاستی پارٹی کادرجہ پانے کیلئے مطلوبہ 6 فیصد ووٹ اور2سیٹیں ملنے سے اب ایک اورریاست میں علاقائی پارٹی کا درجہ مل سکتا ہے اورآگے وہ قومی پارٹی کادرجہ حاصل کرنے کی دعویداربن جائے گی جس کیلئے تھوڑی اورکامیابی کی ضرورت پڑے گی۔پنجاب فتح کے بعد پارٹی اس کیلئے کمر کس رہی ہے ۔ابھی ہفتہ کو دہلی کے وزیرصحت ستیندرجین نے شملہ میں روڈشوکیا اورمیڈیا سے بات کرتے ہوئے اگلے ماہ شملہ میں ہونے والے میونسپل الیکشن اور اگلے سال کے اوائل میں تمام 68سیٹوں پراسمبلی الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ، ادھر پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ اورہریانہ اکائی کے انچارج سشیل گپتا نے پنچایتی وبلدیاتی انتخابات پارٹی کے انتخابی نشان پر لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے یہاںتک کہہ دیاکہ پنجاب میں جیت کے بعد اب ہریانہ کی باری ہے ۔ گجرات کی پارٹی اکائی نے اگلے سال کے اوائل میں اسمبلی الیکشن لڑنے کی بات کہی ہے ۔2018میں عام آدمی پارٹی نے کرناٹک اور تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں قدم جمانے کی کوشش تو کی تھی لیکن کامیاب نہیں ہوئی ۔ اسی سال مئی میں بنگلورو میونسپل انتخابات میں ایک بارپھر پارٹی قسمت آزمانے کیلئے سرگرم نظر آرہی ہے ۔ پارٹی نے یہ بھی کہا ہے کہ بابا صاحب امبیڈکرکی جینتی پر ہماری پہلی پدیاتراتلنگانہ سے شروع ہوگی اورریاست کے ہر اسمبلی حلقہ سے گزرے گی ۔
تقریباً پورے شمالی ہندمیں عام آدمی پارٹی سرگرم ہے ، اوروہاں بڑے پیمانے پر ممبر سازی مہم پہلے سے چلا رہی ہے ۔اب پارٹی کے سینئر لیڈر سومناتھ بھارتی کاکہنا ہے کہ جنوبی ہند کے لوگوں نے ہم میں دلچسپی دکھائی ہے ،اس لئے پارٹی نے جنوبی ہندکی ریاستوں تلنگانہ، آندھراپردیش، تملناڈو، کیرالہ، پڈوچیری، انڈمان۔نکوبار جزائر اورلکشدیپ میں ممبرسازی مہم چلانے کافیصلہ کیا ہے ۔ 5 ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے بعد عام آدمی پارٹی نہ پہچان کی محتاج رہی اور نہ کسی ایک ریاست تک محدود رہی۔پہلے اس کے پاس صرف دہلی کا ماڈل تھا اب وہ پنجاب کو بھی ماڈل بناکر پورے ملک میں پیش کرے گی اورلوگوں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کرے گی۔ اس کی طاقت ریاستی اسمبلیوں میں بھی بڑھ گئی اورآگے ایوان بالا راجیہ سبھا میں بھی بڑھے گی ۔جس سے اس کی آواز پورے ملک میں سنائی دے گی اور وہ دیگر پارٹیوں کیلئے چیلنج بنے گی ۔عام آدمی پارٹی اور اس کے لیڈران کے عزائم بلند ہیں اوروہ اس کی کوشش بھی کررہے ہیں تو نتائج بھی پارٹی کے حق میں آرہے ہیں ۔
[email protected]

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS