ٹھنڈے ٹھنڈے پانی سے ہی نہانا چاہیے کیونکہ…..

جانتے ہیں سردیوں میں گرم پانی سے نہانا کتنا نقصان دیتا ہے؟

0

عروج بھٹی
سردی میں ٹھنڈے پانی سے نہانے کے نام پر ہی کچھ لوگوں پر کپکپی طاری ہوجاتی ہے اور کچھ لوگ ہر حال میں ٹھنڈے پانی سے نہانا پسند کرتے ہیں، چلیں آپ کو بتاتے ہیں کہ ماہرین کے مطابق سردی میں گرم پانی سے نہانے سے کتنا نقصان ہوتا ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق گرم پانی سے نہانا جراثیم کو دور کرسکتا ہے تاہم ساتھ ہی یہ جلد کو انتہائی ضروری تحفظ سے بھی محروم کر دیتا ہے، اس طرح جلد کی قدرتی چکنائی کم ہونے لگتی ہے۔سردیوں میں نہانے کیلئے زیادہ تر لوگ گرم پانی کا استعمال کرتے ہیں ،کچھ لوگ تھکن دور کرنے اور جراثیم سے نجات کے لیے دیر تک گرم شاور لیتے ہیں جو صحت کیلئے اچھا نہیں۔
یورپی اسکول آف میڈیسن کے اسسٹنٹ پروفیسر جیفری کوہن کا کہنا ہے کہ نہانے کے لیے نیم گرم پانی کا استعمال کریں اور نہانے کا یہ عمل 10 سے 15 منٹ میں مکمل ہوجانا چاہیے، ایسا کرنے سے آپ کی جلد دیر تک گرم پانی کا سامنا کرنے سے محفوظ رہے گی ۔
پروفیسر جیفری کوہن کہتے ہیں کہ گرم پانی آپ کی جلد سے قدرتی تیل اور صحت مند بیکٹیریاز کو صاف کردیتا ہے اس طرح ایگزیما اور کیل مہاسوں جیسے مسائل بڑھنے لگتے ہیں۔جب آپ زیادہ شاور لیتے ہیں تو اس کے نتیجے میں یہ سب دھل جاتا ہے جبکہ بہت زیادہ نہانا آپ کے بالوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے جس سے بالوں کی جڑیں کمزور ہوکر ان کے جھڑنے کا سبب بن سکتی ہے۔ماہرین صحت کے مطابق جب آپ ٹھنڈے پانی سے شاور لے رہے ہوتے ہیں تو آپ کا دماغ ان تمام وجوہات کے بارے میں سوچنے کے بجائے ٹھنڈے پانی کے ناخوشگوار احساس کو دور کرنے پر اپنی توجہ مرکوز رکھتا ہے اس طرح تناؤ کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔ٹھنڈے پانی سے نہانے سے جسم کے پٹھے مضبوط ہوجاتے ہیں اور اعضاء کو طاقت ملتی ہے، خصوصاً مردوں کیلئے ٹھنڈے پانی سے نہانا بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے اور موٹاپا بھی کم ہوجاتا ہے۔ll

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS