یوگی کا دعوی، کیا سچ ہو پائے گا ان کا یہ دعوی؟

1
Image: Jansatta

لکھنو،(ایجنسی):اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ انتخابات میں وہ ریاست کی سیاست سے متعلق 35 سال پرانے ریکارڈ کو توڑنے والے ہیں۔ نیوز چینل ٹائمس ناؤ بھارت سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اتر پردیش کی انتخابی تاریخ میں کوئی بھی مسلسل دوسری بار وزیر اعلیٰ منتخب نہیں ہواْ۔ سی ایم یوگی نے کہا کہ میں واپس آ رہا ہوں۔ پچھلے 35 سالوں میں جو نہیں ہوا وہ اگلے سال ہوگا۔ ان کے دعوے پر سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں آنے والے انتخابات میں اقتدار سے بے دخل کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی ایم یوگی کو اس کا ادراک ہوچکا ہے۔ لہٰذا ان دنوں ان کی زبان بدل گئی ہے۔

اتر پردیش کی سیاست کی تاریخ سی ایم یوگی کے بیان سے مختلف کہانی سنارہی ہے۔ اتر پردیش حکومت کی ویب سائٹ پر دستیاب سابق وزرائے اعلیٰ کی فہرست میں کہا گیا ہے کہ ریاست میں کوئی بھی وزیراعلیٰ مسلسل دو مرتبہ وزیراعلیٰ کی کرسی پر نہیں بیٹھ سکا ہے۔ اگرچہ ایک ہی پارٹی مسلسل انتخابات جیت کر ایک سے زیادہ مرتبہ حکومت بنانے میں کامیاب رہی ہے،لیکن ہر بار وزیر اعلیٰ مختلف رہے ہیں۔ 1950 میں ریاست کو پہلا وزیر اعلیٰ ملا۔ تب سے کل 20 لوگوں کو  اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ ہونے کا ٹیگ ملا ہے۔

آزادی کے بعد ریاستوں کی تنظیم نو کی گئی اور 1950 میں اترپردیش کو اپنا پہلا وزیر اعلیٰ گووند بلبھ پنت ملا۔ اگرچہ وہ آزادی سے پہلے بھی ریاست کے انچارج تھے، لیکن اس وقت انہیں فرانسس ورنر ویلی نے منتخب کیا تھا۔ جو 1945 سے 1947 تک متحدہ صوبوں کے گورنر رہے۔ 1950 کے بعد پنت چار سال اور 355 دن تک وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز رہے۔ 1950 سے 1967 تک کانگریس پارٹی ریاست کی طاقت پر حاوی رہی۔ ان 17 سالوں میں کانگریس اقتدار تک پہنچنے میں کامیاب رہی لیکن وزیر اعلیٰ ہر بار بدلتے رہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS

1 COMMENT

Comments are closed.