یوپی میں پہلے ڈٹینشن سینٹر کو یوگی سرکار کی منظوری

0

لکھنؤ (ایجنسیاں)
یوپی کی یوگی سرکار نے ریاست میں پہلے ڈٹینشن کو منظوری دے دی ہے۔ یہ ملک کا 12واں ڈٹینشن سینٹر ہوگا، جسے اکتوبر میں شروع ہونے کاامکان ہے۔جانکاری کے مطابق غازی آباد میں سماجی فلاح و بہبود کے محکمہ کے تحت ایک عمارت میں اس ڈٹینشن سینٹر کی شروعات کرنے کی تیاری ہے۔ ذرائع کے مطابق اس سلسلہ میں مرکز کو تجویز بھیج دی گئی ہے۔ مرکز کی طرف سے اجازت ملنے کا انتظار کیا جارہا ہے۔جانکاری کے مطابق اس ڈٹینشن سینٹر میں 100 لوگوں کو رکھنے کا انتظام کیا گیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ یہ ڈٹینشن سینٹر کھلی جیل کی طرح ہوگا اور یہاں صرف غیر ملکیوں کو ہی رکھا جائے گا۔ ان میں وہ بھی ہوں گے ، جو غیر قانونی طور پر ریاست میں رہ رہے ہیں۔ سبھی کو بنیادی سہولیات دی جائیں گی۔ یہاں رکھے جانے والے وہ لوگ ہوں گے ، جو جیلوں میں سزا کاٹ چکے ہیں اور جنہیں اپنے ملک بھیجنے میں وقت لگ رہا ہے۔جانکاری کے مطابق غازی آباد کے نند گرام میں بنے اس ڈٹینشن سینٹر میں 100 لوگوں کو ایک ساتھ رکھنے کا بندوبست کیا گیا ہے۔ ڈیٹینشن سینٹر کی عمارت کا کام بھی پورا ہوچکا ہے۔ دراصل یوگی حکومت نے یہاں پہلے سے تعمیر دو امبیڈکر ہاسٹلس کو ڈٹینشن سینٹر میں تبدیل کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔ یہ دونوں ہاسٹلس طویل وقت سے بند پڑے ہیں۔ اب ان میں سے ایک میں باڑبندی کے ساتھ سیکورٹی کے انتظامات کئے گئے ہیں۔ سماجی فلاح و بہبود محکمہ سے ملی جانکاری کے مطابق یہ ڈٹینشن سینٹر کھلی جیل کی طرح ہوگا۔ یہاں صرف غیر ملکیوں کو ہی رکھا جائے گا۔ سینٹر میں ہر ایک قیدی کو سبھی بنیادی سہولیات دی جائیں گی۔
دوسری جانب بی ایس پی کی سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی نے دلت وآدیواسی طلبا کے لئے بنے ہاسٹل کو ڈٹینشن سینٹر میں تبدیل کئے جانے کی مخالفت کی ہے۔ ساتھ ہی مایاوتی نے یوگی سرکار کے اس قدم کو دلت مخالف کام قرار دیا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی نے اس فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ جمعرات کو ٹوئٹ کرتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ غازی آباد میں بی ایس پی سرکار کے ذریعہ تیار کثیر منزلہ ڈاکٹر امبیڈکر ایس سی؍ ایس ٹی طلبا ہاسٹل ڈٹینشن سینٹر کی شکل میں تبدیل کرنا یہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ یہ سرکار کے ذریعہ دلت مخالف کام کرنے کا ایک اور ثبوت ہے۔ سرکار اپنے اس فیصلے کو واپس لے ۔ واضح رہے کہ غازی آباد میں بنے اس ڈٹینشن سینٹر کی مرمت کا کام بھی مکمل ہوچکا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ ڈٹینشن سینٹر میں  سینٹر میں فارنرس ایکٹ اور پاسپورٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والے غیر ملکیوں کو اپنے ملک واپس بھیجے جانے سے قبل تک رکھاجائے گا۔ اس طرح اب کل 12 ڈٹینشن سینٹر بن چکے ہیں، جن میں یوپی کے علاوہ آسام میں 6 اور اس کے علاوہ دہلی، گوا، راجستھان، پنجاب اور بنگلورو میں ہیں۔

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS