نفرت و اشتعال انگیز تقاریر کے معاملے نے پکڑا طول،سوامی کے حامیوں میں بے چینی،احتجاج کا سلسلہ شروع،سیاسی حلقوںمیں خاموشی
دہرادون (ایجنسیاں) : ہری دوار کی ایک عدالت نے اتوار کے روز یتی نرسنگھانند کو 14دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیاہے۔ ہری دوار پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او رکیندرسنگھ کتھیٹ نے کہاکہ انہیں انڈین پینل کوڈ کی دفعات 295اے اور 509 کے تحت گرفتار کیا گیا ہے اور روشن آباد جیل میں بھیجا گیا ہے۔ واضح رہے کہ دفعہ 295اے کسی کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے یا کسی کی مذہبی عقیدت کی توہین کرنے کیلئے جان بوجھ کر کوئی قدم اٹھانے یا کوئی بیان دینے سے متعلق ہے، جبکہ دفعہ509کسی خاتون کے وقار کی توہین کرنے کے ارادے سے کسی لفظ کے استعمال یا جسمانی حرکت کرنے سے متعلق ہے۔ڈاسنا مندر کے ہیڈپجاری یتی نرسنگھا نند کو گنگا کے سروانند گھاٹ سے ہفتہ کی رات کواس وقت گرفتار کیاگیاتھا، جب وہ ایک دیگر ملزم جتیندرنارائن تیاگی (وسیم رضوی) کی گرفتاری کے خلاف’ستیہ گرہ‘ پر بیٹھے ہوئے تھے۔ جتیندرتیاگی پہلے سے ہی جیل میں ہے۔نرسنگھانند کی گرفتاری روچیکا نامی لڑکی کی شکایت پر ہوئی ہے۔نرسنگھا نند نے ہری دوار میں 17سے 19دسمبر تک دھرم سنسد کا انعقاد کیا تھا، جہاں کچھ بیانات ایسے دیئے گئے جو نہایت ہی قابل اعتراض اور ایک خاص مذہب کے خلاف دھمکی ہی نہیں بلکہ نفرت انگیزاور نسل کشی کیلئے اکسانے کے مترادف تھے، جس کے خلاف آواز اٹھائی گئی، معاملہ سپریم کورٹ پہنچا، جہاں اس کی سماعت جاری ہے۔
ایک طرف جہاں ہری دوار دھرم سنسد میں نفرت انگیز بیان بازی کے خلاف پورے ملک میں سخت کارروائی کی مانگ ہورہی ہے، وہیں دوسری طرف سوامی نرسنگھانند کی گرفتاری سے ان کے حامیوں میں بوکھلاہٹ ہے۔ مزید گرفتاریوں کو روکنے کیلئے ان کے حامی ہری دوار میں جمع ہوکر سرکار پردباؤ ڈالنے کیلئے احتجاج کررہے ہیں۔لیکن اشتعال انگیزی کرنے والے اور ان کے حامی نرسنگھا نند کی گرفتاری کو روکنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں۔ہفتے کو یتی نرسنگھانند کی گرفتاری عمل میں آئی اور اتوار کو عدالت نے 14دنوں کی عدالتی حراست میں بھیج دیا۔اس معاملے سے ناراض اس کے حامی پھر ہنگامہ کرنے لگے ہیں۔اس پورے معاملے کا ایک اہم پہلو یہ ہے کہ سیاسی حلقوں میں اس پر مکمل خاموشی چھائی ہوئی ہے۔
پولیس نے جونا اکھاڑا مہامنڈلیشور اور ڈاسنا پیٹھ کے پیٹھادیشور سوامی یتی نرسنگھانند کو گرفتار کیا ہے، جس کے بعد ان کے حامی مشتعل ہوگئے ۔پولیس کے مطابق سوامی نرسنگھانند کو سروانند گھاٹ سے گرفتار کیا ہے، جہاں وہ جتیندر نارائن سنگھ تیاگی کی گرفتاری کے خلاف کھانا پینا چھوڑ کر بھوک ہڑتال کررہے تھے۔ انہوں نے اپنے انشن کو ستیہ گرہ میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا تھا۔پولیس سوامی نرسنگھانند کو لے کر ہری دوار کوتوالی پہنچی، جہاں ان کے پیچھے بڑی تعداد میں ان کے حامی اور دھرم سنسد کی کور کمیٹی کے اراکین کوتوالی پہنچے ۔ کوتوالی میں حامیوں نے نرسنگھانند کی گرفتاری پر ہنگامہ کرنا شرو ع کردیا۔اسی دوران کوتوالی پہنچی بغیر نمبر پلیٹ کی ایمبولنس سے سوامی نرسنگھانند کو اسپتال لے جانے پولیس نے کوشش کی، جس پر حامیوں کے ہنگامہ کے مدنظر پولیس نے لاٹھیاں مارکر انہیں منتشر کیا اور وہاں سے ایمبولنس کو روانہ کیا اور بعد میں سوامی نرسنگھانند کو پولیس جیپ میں بٹھاکر ہرملاپ مشن اسپتال لے جایا گیا، جہاں میڈیکل کے بعد ان کو اسپتال میں داخل کرادیا گیا۔نرسنگھانند گزشتہ تین دنوں سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے، جس کی وجہ سے ان کو صحت سے متعلق پریشانیاں شروع ہوگئی تھیں، سوامی نرسنگھانند کی گرفتاری کے بعد دھرم سنسد کے کنوینر سوامی آنند سوروپ نے ستیہ گرہ جاری رہنے کا اعلان کیا ہے اور گرفتاری کی مذمت اور مخالفت کی ہے اور اکھاڑہ پریشد اکھاڑے کے سنتوں سے ہندوؤں کے ساتھ سامنے آنے کی اپیل کی ہے ۔ خیال رہے کہ ہیٹ اسپیچ معاملے میں پولیس نے جمعرات کو جتیندر نارائن سنگھ تیاگی کو اس وقت گرفتار کرلیا تھا، جب وہ نرسن بارڈر پر ہری دوار میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے اور ان کو عدالت میں پیش کرکے جیل بھیج دیا گیا تھا۔ آج ان کی ضمانت کی عرضی پر چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں سماعت ہوئی، جہاں ان کی ضمانت کی عرضی کو خارج کردیا گیا۔ہیٹ اسپیچ معاملے میں جتیندر تیاگی جتیندر نارائن سنگھ تیاگی کے علاوہ سوامی دھرم داس، سادھوی اننا پورنا، سندھو ساگر مہاراج اور یتی نرسنگھانند کے خلاف ہری دوار کوتوالی میں معاملہ درج ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ نرسنگھانند کو ان کے خلاف تیسرے مقدمے ، جس میں خواتین کے خلاف تبصرہ کئے جانے کا الزام ہے، کے سلسلہ میں گرفتار کیا گیا ہے۔سی او سٹی شیکھر سویال کا کہنا ہے کہ سوامی یتی نرسنگھانندکو، جن کے خلاف کوتوالی میں معاملہ دائر تھا، آج گرفتار کیا گیا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ یتی نرسنگھانند پر جودو تین مقدمے چل رہے تھے اور ان کا جرم دہرایا جارہا تھا، اس بنیاد پر ان کی گرفتاری ہوئی ہے۔دھرم سنسد کے کنوینر سوامی آنند سوروپ کا کہنا ہے کہ یتی نرسنگھانند جی ہمارے ہیرو ہیں، لیکن یہ اچھا ہے کہ انہوں نے متعدد لوگوں کو ٹرینڈ کردیا ہے اور ہم لوگ ستیہ گری جاری رکھیں گے، جس طرح حکومت نے ہندو مخالف اور سنت مخالف اپنا چہرہ دکھایا ہے اور یہ انتخابات کا بہانہ جس میں تمام بڑی طاقتیں مصروف ہوگئی ہیں۔جب ہم نے وزیراعلی کے خلاف مورچہ کھولا تو ہمارا ہیرو گرفتار ہوگیا لیکن یہاں سب ہیرو ہیں جن میں سے کوئی پیچھے ہٹنے والا نہیں ہے ۔ چونکہ کووڈ۔19گائڈ لائنس آگئی تھیں تو ہم نے اس ‘پرتیکار سبھا’ کو محدود کیا تھا اور کہا تھا کہ اپنی اپنی جگہ پر ہی یگ وغیرہ کرکے پرتیکار کرنے کا کام کیجئے کیونکہ آپ سنتوں کے اوپر مقدمے درج ہونے لگے ہیں توعام ہندو کا کیا حال ہوگا آپ تصور کرسکتے ہیں۔یہ کم از کو پچاس سنتوں کا گروپ ہے جو پہلی بار ہندو مذہب کے لئے زندہ ہوا ہے ، کھڑا ہوا ہے اور یہ ستیہ گرہ جاری رہے گا۔
یتی نرسنگھا نند 14دنوں کی عدالتی حراست میں
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS