نئی دہلی: بھارتی ریسلر بجرنگ پونیا نے بھارتی ریسلنگ فیڈریشن کے نئے سربراہ سنجے سنگھ کے خلاف احتجاجاً اپنا پدم شری ایوارڈ واپس کر دیا ہے۔ انہوں نے یہ جانکاری سوشل میڈیا پر دی۔ بجرنگ نے وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر پدم شری ایوارڈ واپس کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس خط کی تصویر شیئر کرتے ہوئے بجرنگ نے لکھا کہ میں وزیر اعظم کو اپنا پدم شری ایوارڈ واپس کر رہا ہوں، یہ میرا واحد خط ہے، یہ میرا بیان ہے۔
मैं अपना पद्मश्री पुरस्कार प्रधानमंत्री जी को वापस लौटा रहा हूँ. कहने के लिए बस मेरा यह पत्र है. यही मेरी स्टेटमेंट है। 🙏🏽 pic.twitter.com/PYfA9KhUg9
— Bajrang Punia 🇮🇳 (@BajrangPunia) December 22, 2023
بجرنگ پونیا کا پدم شری ایوارڈ واپس کرنے کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ یہ ویڈیو وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے باہر کی بتائی جا رہی ہے۔ اس ویڈیو میں، بجرنگ پونیا وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے سامنے فٹ پاتھ پر اپنا پدم شری ایوارڈ رکھنے کے بعد واپس آتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ وہاں موجود پولیس افسران اس سے ایسا نہ کرنے کی اپیل کر رہے ہیں، لیکن بجرنگ پدم شری رکھ کر واپس آ گئے۔ اس دوران وزارت کھیل نے کہا ہے کہ وہ بجرنگ سے اس فیصلے کو واپس لینے پر غور کرنے کو کہے گی۔
इससे दुखद क्या होगा।
देश का मान बढ़ाने वाले पहलवान बजरंग पुनिया ने अपना पद्मश्री सम्मान प्रधानमंत्री आवास के बाहर फुटपाथ पर रख दिया।
बजरंग पुनिया का कहना है कि मोदी सरकार ने उन्हें झूठे आश्वासन दिए। जब प्रदर्शन किया तो उन्हें परेशान किया, प्रदर्शन स्थल को तहस नहस कर दिया।
आज… pic.twitter.com/1KzHBd9DE1
— INC TV (@INC_Television) December 22, 2023
بجرنگ پونیا نے وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے ایک خط میں لکھا، “محترم وزیر اعظم، مجھے امید ہے کہ آپ صحت مند ہوں گے۔ آپ ملک کی خدمت میں مصروف ہوں گے۔ آپ کی بھاری مصروفیت کے درمیان، میں آپ کی توجہ ہماری ریسلنگ کی طرف مبذول کرانا چاہتا ہوں۔” جانتے ہیں کہ اس سال جنوری کے مہینے میں ملک کی خواتین پہلوانوں نے ریسلنگ ایسوسی ایشن کے انچارج برج بھوشن سنگھ پر جنسی ہراسانی کے سنگین الزامات لگائے تھے، جب ان خواتین پہلوانوں نے تحریک شروع کی تو میں بھی اس میں شامل ہوگیا۔
مزید پڑھیں: ملک میں اظہار رائے کی آزادی ختم ہو رہی ہے اور نوجوان بے روزگار ہو رہے ہیں: راہل گاندھی
مشتعل پہلوان جنوری میں اپنے گھروں کو لوٹ گئے جب حکومت کی طرف سے انہیں ٹھوس کارروائی کرنے کو کہا گیا۔ لیکن تین ماہ گزرنے کے بعد بھی جب برج بھوشن کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی گئی تو اپریل کے مہینے میں ہم پہلوان پھر سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کیا کہ دہلی پولیس کم از کم برج بھوشن سنگھ کے خلاف ایف آئی آر درج کرے، لیکن پھر بھی بات نہیں بنی۔ تو ہمیں عدالت جا کر ایف آئی آر درج کرانی پڑی۔ جنوری میں شکایت کنندہ خواتین پہلوانوں کی تعداد 19 تھی جو اپریل تک کم ہو کر 7 پر آگئی، یعنی ان تین مہینوں میں اپنی طاقت کے بل بوتے پر برج بھوشن سنگھ نے انصاف کی لڑائی میں 12 خواتین پہلوانوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔