نئی دہلی،(ایجنسی):کورونا کے زمانے میں لوگوں کو گھروں میں رہنے کی تقلین کی جاتی تھی،مکراسی دوران ڈی ڈی اے نے لوگوں کو زبرستی گھروں سے نکالنے کا کام کیا ہے اور اس طرح بے شمار لوگ بے گھر ہوگئے اور انھیں جائیدار سے بے دخل ہونا پڑا۔ یہاں تک کہ ان کا بسابسایا گھر اجڑ گیا۔ہاؤسنگ اینڈ لینڈ رائٹس نیٹ ورک کی ایک رپورٹ کے مطابق مارچ 2020 سے جولائی 2021 کے درمیان دہلی میں رہنے والے 6،600 افراد کو زبردستی بے دخل کیا گیا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور میونسپل کارپوریشنز کی جانب سے تجاوزات کو ہٹانے کے لیے کی گئی کارروائیوں میں تقریبا 1،375 خاندانوں کو بے دخل کیا گیا۔ جب کہ اس رپورٹ کے مطابق پورے ہندوستان میں 2،57،000 لوگوں کو بے دخل ہونا پڑا ہے۔
ایچ ایل آراین کے ڈائریکٹر شیوانی چودھدری نے کہا کہ یہ انتہائی تشویش کی بات ہے کہ جب صحت عامہ کی اس ایمرجنسی کے دوران لوگوں کے لیے محفوظ گھروں کو یقینی بنایا جانا چاہیے، ڈی ڈی اے نے انتہائی کم آمدنی والے ہزاروں افراد کے گھروں کو بے رحمی سے مسمار کردیا ہے۔ ڈی ڈی اے کے اس قدم سے یقین طور پر ملک میں کرونا کے خدشات بڑھیں گے۔ا نھوں نے مزید کہا کہ یہ مسماری یا بے دخلی اس وجہ سے ہوتی یہ زمین دیہی اور شہری غریب کے پاس غیر قانوی طور پر ہوتی ہے، حالاں کہ یہ غریب جب کئی دہائیوں سے ایک جگہ رہتے ہیں تو اس علاقہ کی پائیدار ترقی میں اہم رول بھی ادا کرتے ہیں۔ ایچ ایل آراین رپورٹ کے مطابق اس تعداد میں اور بھی اضافہ ہوسکتاہے۔ کیوں کہ ہم نے فقط ان لوگوں کی تعداد بتائی ہے جو بالکل سامنے آچکے ہیں۔
ڈی ڈی اے کا قہر،کرونا کے زمانے میں ہزاروں افراد بے گھر،جانیں تفصیلات
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS