عثمان بزدار کے استعفیٰ سے پنجاب میں سیاسی جوڑ توڑ میں تیزی

0

اسلام آباد: (یو این آئی) صوبہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے استعفیٰ کی منظوری اور نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے ہفتہ کی صبح پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے کے بعد پاکستان میں سیاسی جوڑ توڑ تیز ہو گیا ہے۔ ’ڈان‘کی رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے عثمان بزدار کا استعفیٰ قبول کرنے کے بعد ڈی نوٹیفائیڈ کر دیا، لیکن اسی نوٹیفکیشن میں انہیں’’اس وقت تک عہدے پر رہنے کی اجازت دی جب تک کہ ان کا جانشین اقتدار نہیں سنبھالیتا۔” نوٹیفکیشن کی ایک سیریز میں،صوبائی حکومت نے بھی تمام 37 صوبائی وزراء، وزیراعلیٰ کے پانچ مشیروں اور پانچ معاونین کو ڈی نوٹیفائی کیا گیا۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور اپوزیشن جماعت دونوں نے 371 رکنی ایوان میں وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے 186 ووٹ حاصل کرنے کے لیے صوبائی اراکین اسمبلی کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے۔ پی ٹی آئی اور پاکستان مسلم لیگ-ق (پی ایم ایل-ق) نے پرویز الٰہی کو نامزد کیا ہے، جب کہ اپوزیشن جماعت پاکستان مسلم لیگ-نواز نے پارٹی سپریمو کی منظوری کے بعد حمزہ شہباز کا نام وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے بھیج دیا ہے۔
پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) نے وزیر اعلیٰ سکرٹریٹ میں مشترکہ پارلیمانی اجلاس منعقد کیا اور دعویٰ کیا کہ ان کے حق میں 150 سے زائد ایم پی اے ہیں جن میں مسلم لیگ (ن) کے بھی شامل ہیں۔ تاہم مسلم لیگ ن کے رہنما رانا مشہود نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ایم ایل ایز میں اختلاف ہے کیونکہ ان میں سے بہت سے اس بات سے ناخوش ہیں کہ صرف 10 ایم پی اے والی پارٹی کو وزیر اعلیٰ کا عہدہ کیسے دیا جا سکتا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS