جموں و کشمیر کا پرچم اور ترنگا ایک ساتھ اٹھائوں گی: محبوبہ

0

پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے پیر کو زور دے کر کہا کہ وہ سابقہ جموں و کشمیر ریاست کا پرچم اور ترنگا ایک ساتھ اٹھائیں گی۔ ساتھ ہی کہا کہ بطور پر ممبر اسمبلی انہوں نے جموں وکشمیر کے آئین اور ہندوستان کی سالمیت و مقتدراعلیٰ دونوں میں ہی اپنا اعتماد ظاہر کیا تھا کیونکہ دونوں ہی ناقابل تقسیم ہیں۔ 
جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ جب تک 5 اگست 2019 کو کی گئی آئینی تبدیلی کو واپس نہیں لیا جاتا تب تک ان کی الیکشن لڑنے میں دلچسپی نہیں اور نہ ہی وہ ترنگا اٹھائیں گی۔ ایک سال سے بھی  زائد وقت تک نظر بند رہنے کے بعد رہا ہونے والی محبوبہ مفتی پہلی بار 5 روزہ جموں دورے پر آئی ہوئی ہیں۔ دورے کے آخری دن محبوبہ نے کہا کہ ’ہم وہ لوگ ہیں جو کئی سالوں تک ہمارے ہزاروں کارکنوں کی جان کی قیمت پر ترنگا جھنڈا اٹھائے رہے جو کہ شہید ہوئے، خاص طور پر کشمیر وادی میں۔‘ بی جے پی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کا نام لیے بغیر ان پر حملہ کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ نے کہاکہ ’وہ لوگ جو ہاف پینٹ پہنتے ہیں اور جہاں ان کے لیڈر بیٹھتے ہیں، وہاں وہ (اپنے ہیڈ کوارٹر) ترنگا نہیں لہراتے اور ہمیں قومی پرچم پر سبق دے رہے ہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ ان کے والد نے اس وقت قومی پرچم اٹھایا تھا جب انہیں ’نالی کے کیڑے‘ بتا کر خارج کیا جا رہاتھا اور سماجی بائیکاٹ کیا جا رہا تھا۔ 
محبوبہ نے کہا کہ ’بی جے پی ارکان سمیت ہم سبھی نے ایک حلف (قانون ساز اسمبلی اور قانون ساز کونسل میں) لیا کہ ہم جموں و کشمیر کے آئین میں اپنا اعتماد رکھیں گے اور ہندوستان کے مقتدراعلیٰ اور سالمیت کو بنائے رکھیں گے۔ پہلا، جموں و کشمیر کا آئین تھا اور اس کے بعد ملک کی سالمیت اور مقتدر اعلیٰ۔ کیسے وہ ایک انگلی کاٹ سکتے ہیں اور دوسری چھوڑ دیں، یہ صحیح نہیں ہے۔‘ محبوبہ نے الزام لگایا کہ ناگالینڈ کے لوگوں نے حال میں کہا کہ وہ اس ملک کا پرچم اور آئین قبول نہیں کرتے، ایسے میں ان ہاف پینٹ والوں نے ان کے خلاف ریلی کیوں نہیں نکالی۔
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS