Image:hindustantimes.com

کوزیکوڈ : کانگریس کے سینئر لیڈر اور وایناڈ سے ممبر پارلیمنٹ راہل گاندھی نے الزام لگایا ہے کہ کیرالہ میں مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی-ایم) کے تنازعات میں ملوث ہونے کے باوجود وزیر اعظم نریندر مودی پارٹی پر تنقید کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔
انہوں نے یہاں کوئلنڈی سے نزدیک ایک جلسہ عام میں کہا کہ “وزیر اعظم ہمیشہ کانگریس سے آزاد ہندوستان کی بات کرتے ہیں۔ لیکن انہوں نے کبھی بھی سی پی آئی (ایم) سے پاک ہندوستان کی بات نہیں کی۔ یہ بی جے پی اور لیفٹ ڈیموکریٹک فرنٹ (ایل ڈی ایف) کے مابین در پردہ گٹھ جوڑ کا واضح ثبوت ہے”۔
انہوں نے کہا کہ ایل ڈی ایف کی حکومت نے گہرے سمندر میں ماہی گیری سے متعلق امریکی کمپنی سے معاہدہ کرکے ریاست کے ماہی گیروں کو دھوکہ دیا ہے۔ سی پی آئی (ایم) کی زیرقیادت ایل ڈی ایف حکومت نے ماہی گیروں کی پیٹھ پر وار کرنے کا کام کیا ہے۔
مسٹر راہل گاندھی نے کہا کہ اس سے اپنی بقاء کے لئے جد و جہد کرنے والے ماہی گیروں کے تئيں ریاستی حکومت کی نیت ظاہر ہوتی ہے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ ملک میں اس وقت سب سے بڑا چیلنج بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور تباہ حال معیشت کا ہے۔
انہوں نے دعوی کیا کہ ہندوستان میں جو کچھ بھی ترقی آپ دیکھتے ہیں، وہ سب کانگریس کی پالیسی اور پروگراموں کی وجہ سے ہے۔ آج بحیثیت قوم ہندوستان کی کامیابی کانگریس کے بنائے ہوئے بنیادی اصولوں پر مبنی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ “ ہمیں کیرالہ میں معیشت کو بحال کرنے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لئے کسانوں ، ماہی گیروں یا مزدوروں کے بچوں کو اختیار رکھنے کی ضرروت ہے۔
ریاست کی معیشت گہرے سمندر میں ایندھن سے خالی کشتی کی مانند ہوچکی ہے اور وزیر اعلی اس کشتی کو دوبارہ چالو کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔ کشتی کی طرح ، معیشت کو بھی ایندھن کی ضرورت ہے ، جو لوگوں کے ہاتھوں میں پیسہ پہنچانے سے ہوگا”۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں یو ڈی ایف کے پاس ‘نیونتم آے یوجنا (کم از کم آمدنی کی گارنٹی اسکیم) موجود ہے۔ اس سے کم سے کم اجرت یا ماہانہ 6000 روپے ادائیگی یقینی بنائی جائے گی۔ اس کے تحت ہر ایک غریب خاندان کو ہر مہینہ اپنے بینک اکاؤنٹ میں 6000 ملیں گے”۔
انہوں نے کہا کہ یو ڈی ایف کیرالہ کی معیشت میں انتہائی مطلوبہ تبدیلی لانے کے لئے پرعزم ہے۔ نیاے اسکیم سے تین مسائل حل ہوں گے: غربت ،بےروزگاری اور معاشی بحران کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS