علیحدگی کے بعد بچے اپنے پاس رکھنا باپ کی سب سے بڑی خواہش کیوں؟

0

’میں اپنے شوہر کا ہر ظلم اپنے بچوں کی خاطر برداشت کرلوں گی مگر اپنے بچوں سے علیحدہ نہیں ہوں گی“ یہ وہ سوچ اور طرز عمل ہے جس کا شکار ہمارے ملک کی بڑی تعداد میں خواتین رکھتی ہیں۔وہ خرچہ نہیں دیتا قبول ہے، شوہر مار پیٹ کرتا ہے قبول ہے مگر اس سے بچوں کی خاطر علیحدگی نہیں ہو سکتی ہے۔ یہ ہم میں سے ہر ایک نے اکثر اپنے اردگرد دیکھا ہوتا ہے-
قانون کے مطابق طلاق کی صورت میں بچوں کا مستقبل: ملک کے عائلی قانون کے مطابق باپ بچوں کے اخراجات کا ذمہ دار ہوتا ہے جبکہ ماں کے ذمے ان بچوں کی پرورش ہوتی ہے اگر کوئی جوڑا طلاق یا خلع کی صورت میں ایک دوسرے سے علیحدگی اختیار کر بھی لیتا ہے تو قانون کے مطابق بیٹا سات سال تک جب کہ بیٹی سولہ سال تک ماں کے حوالے کی جاتی ہے تاکہ وہ پرورش کر سکے جبکہ باپ کے ذمے ان کے نان نفقے کی ادائیگی ہوتی ہے-
مرد کے لیے طلاق کے بعد بچے کیوں اہم ہو جاتے ہیں: مگر ہمارے معاشرے میں اکثر دیکھا گیا ہے کہ اگر کوئی عورت طلاق مانگتی ہے یا پھر خلع لے کر علیحدگی اختیار کر لیتی ہے تو اس صورت میں مرد سب سے پہلے اس عورت سے بچے لینے کا دعویدار بن جاتا ہے- کبھی آپ نے سوچا کہ طلاق سے پہلے ان ہی بچوں کے سامنے ان کی ماں کو مار پیٹ کرنے والے انسان کے لیے یک لخت یہ بچے اتنے اہم کیوں ہو جاتے ہیں تو اس حوالے سے معاشرے کے کئي افراد کی رائے اور سوچ کے مطابق جو بات ہمیں سمجھ آئی وہ کچھ اس طرح سے ہوسکتی ہے-
1: اپنی انا کی تسکین کے لیے:ایک مرد کے لیے یہ بات اس کی انا کو شدید ٹھیس پہنچاتی ہے کہ ایک عورت نے اس کو رد کر دیا ہے، اس کے ساتھ رہنے سے انکار کر دیا ہے- اپنی اس انا کو پہنچی ٹھیس کا بدلہ لینے کے لیے اکثر مرد ماں سے اس کے بچے چھیننے کی کوشش کرتے ہیں-
2: عورت کو تکلیف پہنچانے کے لیے:مرد جانتے ہیں کہ ایک عورت کے لیے سب سے اہم اس کی اولاد ہوتی ہے اور اسی وجہ سے جب طلاق ہو جاتی ہے تو وہ اس عورت کو زک پہنچانے کے لیے اس کو تکلیف میں رکھنے کے لیے اس سے اس کے بچے چھیننے کی کوشش کرتا ہے- اس گھناؤنے فعل کے لیے اکثر اپنی پاکدامن بیویوں کے کردار پر بھی گھٹیا الزامات لگاتے نظر آتے ہیں-
3: خرچے سے بچنے کے لیے:اگر بچے ماں کے پاس رہیں گے تو ان کے نان نفقے کی ذمہ داری مردوں کے اوپر ہوگی جب کہ اکثر مرد یہ محسوس کرتے ہیں کہ جب کوئی عورت ان کے ساتھ رہنے کے لیے تیار نہیں ہے تو وہ اس کو خرچے کی مد میں پیسے کیوں دیں- اس وجہ سے وہ کوشش کرتے ہیں کہ وہ بچے لے لیں تاکہ وہ اس خرچے سے بچ سکیں-
4: معاشرے کو دکھانے کے لیے:معاشرے کے مطابق اولاد تو باپ کی ہوتی ہے اور اگر بچے پرورش کی مدت میں اپنی ماں کے ساتھ رہیں تو یہ مرد کے لیے سخت سبکی کی بات ہے اس وجہ سے معاشرتی دباؤ کے سبب مرد بچوں کو ان کی ماں سے چھیننے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ معاشرے کے سامنے سر اٹھا کر چل سکیں-
5: بچوں کی ذہن سازی کے لیے:مردوں کو یہ خوف ہوتا ہے کہ اگر بچے صرف ماں کے ساتھ رہے تو ماں ان کے ذہن کو باپ کے خلاف بدگمان کر دے گی جس کے سبب بچے باپ سے نفرت کرنے لگیں گے- اس وجہ سے اکثر مرد بچوں کو ماں سے دور کرنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ ان کے اندر ان کی ماں کے خلاف نفرت پیدا کر سکیں-
یاد رہے معاشرتی معاملات سائنس کے اصول کی طرح دو جمع دو پر نہیں چلتے ہیں بعض اوقات غلطی صرف مرد ہی کی نہیں بلکہ عورتوں کی بھی ہوتی ہے اور ہمیشہ نہ عورت صرف مظلوم ہوتی ہے اور نہ ہی ہمیشہ مرد ظالم ہوتا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS