پہنچے جب تو ذکی دیکھتے رہ گئے
حسنِ شہرِ نبی دیکھتے رہ گئے
پھولوں کی دلکشی کا بیاں کیا کریں
خس کی رعنائی ہی دیکھتے رہ گئے
روضہ مصطفیٰ پر نظر جب پڑی
اس کی جلوہ گری دیکھتے رہ گئے
زیبِ دنیا پہ نظریں نہ ٹھہریں مگر
طیبہ کی ہر گلی دیکھتے رہ گئے
خاک پاک مدینہ سے ہر اک قدم
اگتی پاکیزگی دیکھتے رہ گئے
سبز گنبد سے ہر لمحہ رحمت نما
پھوٹتی روشنی دیکھتے رہ گئے
جیسے ہی پہنچے دربارِ سرکار میں
غم کو بنتے خوشی دیکھتے رہ گئے
آفریں پا کے فردوس کا تحفہ ہم
لطفِ فیضِ نبی دیکھتے رہ گئے
ذکی طارق بارہ بنکوی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS