وہاٹس ایپ نے ہندوستان میں ادائیگی سروس کا آغاز کیا

0

وہاٹس ایپ نے جمعہ کو کہا کہ اس نے نیشنل پیمنٹس کارپوریشن آف انڈیا (این پی سی آئی) سے اجازت ملنے کے بعد ہندوستان میں اپنی ادائیگی خدمات کی شروعات کی ہے۔ فیس بک کی ملکیت والی کمپنی نے 2018 میں ہندوستان میں اپنی یو پی آئی پر مبنی ادائیگی سروس کا تجربہ شروع کیا تھا جو استعمال کرنے والوں کو رقم بھیجنے اور پانے کے لیے میسیجنگ پلیٹ فارم کا استعمال کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ یہ تجربہ تقریباً 10لاکھ استعمال کرنے والوں کے درمیان کیا گیا کیونکہ اس کے لیے ریگولیٹری منظوریوں کا انتظار تھا۔ 
این پی سی آئی نے جمعرات کو وہاٹس ایپ کو ملک میں سلسلے وار طریقے سے ادائیگی سروس شروع کرنے کی اجازت دی اور شروعات میں یو پی آئی میں رجسٹرڈ زیادہ سے زیادہ 2 کروڑ استعمال کرنے والوں کو یہ سروع دی جائے گی۔ وہاٹس ایپ نے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا کہ ’آج سے پورے ہندوستان میں لوگ وہاٹس ایپ کے ذریعہ رقم بھیج پائیں گے۔ ادائیگی کے اس محفوظ طریقے میں رقم بھیجنا اتنا ہی آسان ہے جتنا کوئی پیغام بھیجنا۔ لوگ نقد لین دین یا بینک جائے بغیر محفوظ طریقے سے خاندان کے کسی رکن کو رقم بھیج سکتے ہیں یا سامان کی قیمت ادا کر سکتے ہیں۔‘ اس میں لکھا گیا ہے کہ ادائیگی سہولت کو یو پی آئی کا استعمال کر کے این پی سی آئی کے ساتھ شراکت داری میں تیار کیا گیا ہے جو ایک فوری ادائیگی سسٹم ہے اور 160 سے زائد حمایت یافتہ بینکوں کے ساتھ لین دین کو اہل بناتا ہے۔ اس سال جون میں وہاٹس ایپ نے برازیل میں ’وہاٹس ایپ پے‘ کی شروعات کی تھی جو اس طرح کی پہلی سروس تھی۔ 
ہندوستان میں وہاٹس ایپ کے 40 کروڑ سے زائد استعمال کرنے والے ہیں اور ہندوستان اس کا سب سے بڑا بازار ہے۔ کمپنی کو اپنی نئی پیشکش کے ساتھ پے ٹی ایم، گوگل پے، والمارٹ کی ملکیت والے فون پے اور امیزن پے جیسے بڑے کھلاڑیوں سے مقابلہ کرنا ہوگا۔ بلاگ پوسٹ کے مطابق ’آئی فون اور اینڈرائڈ ایپ کے جدید ترین اڈیشن پر لوگوں کے لیے وہاٹس ایپ پر ادائیگی (سروس) اب دستیاب ہے … ہم ہندوستان میں ڈجیٹل ادائیگی کی سہولت اور استعمال بڑھانے کی مہم میں شامل ہو کر پرجوش ہیں۔‘ کمپنی نے مزید بتایا کہ اس کے فورم سے رقم بھیجنے کے لیے لوگوں کو ایک بینک کھاتہ اور ایک ڈیبٹ کارڈ کی ضرورت ہوگی۔ وہاٹس ایپ نے کہا کہ وہ ہندوستان میں 5 بینکوں آئی سی آئی سی آئی بینک، ایچ ڈی ایف سی بینک، ایکسس بینک، اسٹیٹ بینک آف انڈیا اور جیو پیمنٹس بینک کے ساتھ کام کر رہی ہے اور لوگ یو پی آئی حمایت یافتہ ایپ کا استعمال کر کے کسی کو بھی وہاٹس ایپ پر رقم بھیج سکتے ہیں۔ 
بلاگ پوسٹ کے مطابق ’ہمارا ماننا ہے کہ طویل مدت میں وہاٹس ایپ اور یو پی آئی کے میل سے کچھ اہم چیلنجز کا سامنا کرنے میں مدد مل سکتی ہے جس میں ڈجیٹل معیشت میں دیہی شراکت داری کو بڑھانا شامل ہے۔‘ کمپنی نے کہا کہ اس کی ادائیگی سروس سکیورٹی اور رازداری کے اصولوں کو دھیان میں رکھ کر تیار کی گئی ہے جس میں ہر ایک ادائیگی کے لیے ایک ذاتی یوپی آئی پن درج کرنا شامل ہے۔ فیس بک کے سی ای او مارک زکربرگ نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’اس کے لیے کوئی فیس نہیں ہے … کیونکہ یہ وہاٹس ایپ ہے، آپ جانتے ہیں کہ یہ محفوظ اور خفیہ بھی ہے۔ یو پی آئی کے ساتھ ہندوستان نے درحقیقت کچھ خاص بنایا ہے اور یہ انتہائی چھوٹے اور چھوٹے کاروباریوں کے لیے مواقع کی ایک دنیا کھول رہا ہے جو ہندوستانی معیشت کی ریڑھ ہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ وہاٹس ایپ کے 10 ہندوستانی اڈیشنوں میں ادائیگی سروس دستیاب ہوگی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہاٹس ایپ کو منظوری دینے کیساتھ ہی این پی سی آئی نے وہاٹس ایپ یا گوگل پے، فون پے جیسے اس کے حریفوں کیلئے کل یوپی آئی لین دین کی مقدار پر 30 فیصد کی حد لگا دی ہے۔ اس سے اجارہ داری کی صورتحال کو روکنے میں مدد ملے گی۔ 
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS