انوار الحق قاسمی
(ناظم نشر واشاعت جمعیت علماء روتہٹ نیپال) مسلمانوں کا ایک بڑا طبقہ ہے،جو کھلم کھلا اور بر ملا خدائے واحد کے حکم کی سرتابی کرتاہے اور روزے کا عملا مذاق اڑاتے ہوئے یہ کہتاہے:کہ روزہ وہ رکھے گا، جو غریب اور محتاج ہے،ہم تو مالدار ہیں، ہم روزہ کیوں رکھیں؟
بھائی اگر آپ حقیقی مسلمان ہوتے اور آپ کو اللہ اور ان کے رسول حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم سے حقیقی عشق ہوتا،تو آپ ہرگز یہ جملہ نہیں کہتے اور نہ ہی آپ کے ذہن میں اس قسم کی بات آتی ۔ اس غلط خیال کے حاملین اگر واقعی اسلام کے دعوے دار ہیں،تو پھر اللہ انہیں پکا اور سچا مسلمان بنادے اور اگر پیدائشی مسلمان ہیں اور انہیں مذہب و شریعت سے کوئی سروکار نہیں ہے،تو اللہ کو بھی ان سے کوئی مطلب نہیں ہے ،اللہ تو بے نیاز ہے ،انہیں کسی کے نیک اعمال کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور حقیقت یہی ہے کہ کوئی نیک اعمال کرتا ہے ،تو وہ بس اپنے لیے کرتاہے۔اس لیے تمہارے روزہ رکھنے یا نہ رکھنے سے اللہ کا کچھ بھی نقصان نہیں ہوسکتاہے۔
اور آپ روزے کا عملا مذاق اڑا کر اللہ کا کیا بگاڑ لیں گے؟زیادہ سے زیادہ یہی نہ کریں گے کہ رمضان المبارک کے دن میں خوب خورد و نوش کریں گے،اس کے سوائے بھی آپ کچھ کر پائیں گے۔
آپ روزے کا عملا مذاق اڑاکر اللہ کا کیا بگاڑ لیں گے؟
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS