ومن فیاض احمد غلام مصطفی
دسویں اور بارہویں ۲۰۲۳ کے امتحان ختم ہو چکے ہیں۔ مہاراشٹر اسٹیٹ سیکنڈری اینڈ ہائر سیکنڈری ایجوکیشن بورڈ کے صدر شرد گوساوی کے بیان کے مطابق بورڈ کے نتائج اپنے وقت پر جاری ہوں گے۔یعنی بارہویں کا رزلٹ مئی کے آخری یا جون کے پہلے ہفتہ اور دسویں کا جون کے دوسرے ہفتے کے درمیان ظاہر کیا جائے گا۔ طلبہ کو اب اپنے نتائج کا اعلان ہے ۔
ہر سال کامیاب ہونے کے بعد ہر طلبہ اور والدین کے ذہن میں خیال آتا ہے کہ اب کیا کریں؟ کس شعبے کا انتخاب کریں؟اگر پہلے ہی سے منصوبہ بندی کر لیں تو زیادہ بہتر ہو گا۔کسی بھی کام کے لیے منصوبہ بندی بہت ضروری ہے ورنہ آخری لمحات میں کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ہر مشکل اپنے ساتھ بہت سی آسانیاں بھی لے کر آتی ہے۔ امتحان کے بعد جو فرصت کے وقت ملے ہیں ان کو کارآمد بنائیں ۔مناسب منصوبہ بندی کریں،اساتذہ، والدین، کرئیر کونسلر سے مشورہ کریں۔
بارہویں پاس کرنے کے بعد بہت سے لوگ کشمکش میں مبتلا رہتے ہیں کہ اب کیا کریں؟والدین بھی فکر مند رہتے ہیں اور ٹینشن میں رہتے ہیں کہ وہ اپنے بیٹے یا بیٹی کو کیا کرائیں جس سے اس کی آنے والی زندگی کامیاب اور خوشگوار ہو۔ اچھا کرئیر اس کے پاس رہے وہ کامیاب زندگی گزارے۔ بارہویں کامیاب ہونے کے بعد کا جو وقت ہوتا ہے۔یہ لمحہ بہت ہی اہم ،بہت قیمتی اور فیصلہ کن وقت ہوتا ہے۔یہاں پر اگر آپ نے صحیح کریئر کے لیے اچھا فیصلہ لے لیا تو آپ پوری زندگی ایسا سمجھیں کہ آپ comfort zone میں رہیں گے اور اگر غلط فیصلہ لیتے ہیں توآنے والی زندگی ڈسٹرب ہو سکتی ہے۔ہر انسان کو اللہ نے بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے۔طلبہ اپنی صلاحیت،قابلیت،دلچسپی،شوق اور لگن کو ضرور جانچے تاکہ آپ کو صحیح کرئیر کا انتخاب کرنے میں آسانی ہو اور آپ اپنے کرئیر کو،اپنے گول کو آسانی سے منتخب کرسکیں۔ طلبہ اپنے آپ سے سوال کریںکہ آپ کے پاس کیا ٹیلنٹ ہے؟آپ کا شوق کیا ہے؟ زندگی میں آپ کیا کرنا چاہتے ہیں؟کس کام کو کرنے میں آپ زیادہ خوشی محسوس کرتے ہیں؟اپنے بڑوں سے ، والدین ،اساتذہ اور دوستوں سے مشورہ ضرور کریں۔مشورہ کرنے کے بعد یہ دیکھیں کہ آپ کے اندر سے کیا آواز آرہی ہے؟آپ کیا محسوس کرتے ہیں؟اپنے لیے کیا سوچتے ہیں؟امید ہے آپ نے ان باتوں پر غور کرلیا ہوگا۔ کسی بھی شعبے کو کم نہ سمجھے۔ہر شعبے کی اپنی اہمیت ہے۔
آرٹس کے طلبہ کس کس فیلڈ میں جاکر اپنے کرئیر کی بلندی پر پہنچ سکتے ہیں ۔ اپنے مقصد کو حاصل کر کے اپنے سماج کی خدمت کر سکتے ہیں،کیونکہ ایک قول کے مطابق انسان کی خدمت ہی خدا کی خدمت ہے۔بلند مقام حاصل کرنے کے بعد اپنے سماج کو اپنی قوم کو کچھ دینے کی کوشش کریں کیونکہ دینے والا ہاتھ لینے والے سے بہتر ہوتا ہے۔
آرٹس کیوں لیں؟ اس کا کیا فائدہ اور کون کون سے کورس کر سکتے ہیں؟ ہر شعبے کی اپنی اپنی اہمیت ہے۔کوئی کسی سے کام نہیں ہے۔ آرٹس شعبے کو کم تر سمجھنے کی ضرورت نہیں ہے ا س میں بھی بہت اچھا کرئیر بنایا جا سکتا ہے۔ شعبہ آرٹس نسبتاً ایک آسان اوربہترین شعبہ ہے۔عموماً ایسا سمجھا جاتا ہے ۔ آرٹس لے کر بھی دوسرے شعبے کو ٹکر دی جا سکتی ہے۔ بس ضرورت ہے صحیح رہنمائی کی اور مناسب پیشے کے انتخاب کی۔ ایسے طلبہ جنہیں زباندانی ،تہذیب و ثقافت،ادب،نظم و نسق، فنی صلاحیتوں کے اظہار وغیرہ سے دلچسپی ہو انکے لیے یہ ایک بہت مناسب اور کارآمد شعبہ ہے۔ اگر دیکھا جائے تو زیادہ تر سول سروس میں کامیاب ہونے والوں کا تعلق شعبہ آرٹس سے ہی ہے۔اس شعبے کے کچھ کورسیس کی معلومات فراہم کی جا رہی ہے ۔ اس کے علاوہ بھی اور بہت کچھ ہے ۔جن طلبہ میں حوصلہ ہے وہ کچھ بھی کر سکتے ہیں۔
بی ۔اے Bachlor of Arts(B.A) : اس کا مکمل نام بیچلر آف آرٹس ہے۔اس کے متعلق سب جانتے ہیں یہ آرٹس شعبے کا بہت ہی پاپولر کورس ہے۔ تین سال کا گریجویشن لیول کا کورس ہے۔اس میں جرنل بی اے کورس کر سکتے ہیںیا پھر کسی ایک خاص مضمون لے کر بی اے کیا جا سکتا ہے۔ جیسے کے بی اے سائکولوجی، بی اے تاریخ،بی اے آرکیا لو جی ، بی اے اکنامکس وغیرہ مختلف مضامین کا انتخاب کر کے اس میں کرئیر بنایا جا سکتا ہے۔تقریبا تمام گورنمنٹ اور پرائیویٹ کالج میں اس میں آسانی سے داخلہ مل جاتا ہے اور پڑھنے میں بہت زیادہ مشکل بھی نہیں ہوتی ہے اسے آسانی سے مکمل کیا جاسکتا ہے۔اس کا نصاب بھی عام طور پر آسان ہوتا ہے۔اسے مکمل کرنے کے بعد آپ گریجویٹ کہلاتے ہیں اور گورنمنٹ کے بہت سے ایسے سیکٹر س جیسے کے بینکنگ،آرم فورس، پولس فورس،ایڈمنسٹریٹیو اسکول،ایم پی ایس سی،یو پی ایس سی کے شعبے میں بھی جا سکتے ہیں۔
B.F.A(Bachlor of Fine Arts) :یہ بھی ایک اچھا کورس ہے ۔ اگر طلبہ کو ڈرائنگ میں دلچسپی ہے تو اس کورس کو ضرور کریں۔ اس میں فوٹو گرافی، پینٹنگ، ڈانسنگ ،اشتہارات، ڈیزائننگ ،گرافکس ،کریئشن آف ڈیجیٹل پلیٹ فارم وغیرہ سکھایا جا تا ہے۔ اس کے علاوہ بصری اور سمعی شعبے جیسے ٹی وی اور فلم وغیرہ بنانے والے کا تعلق بھی اسی شعبے سے منسلک ہے ۔جس میں سیٹ ڈیزائننگ ، کوسٹیوم ڈیزائننگ ، میک اپ مین ،سینماٹو گرافی اور آرٹ ڈائرکٹر کا شعبہ بھی بی ایف اے سے متعلق ہے۔اس کورس کا وقفہ بھی تین سال کا ہے۔ یہ ایک فن کا شعبہ ہے اور اس کا اسکوپ بھی بہت زیادہ ہے۔اس کورس کو کرنے کے بعد ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹ،فیشن ہائوسیس،پروڈکٹ ڈیزائن، آرٹس اسٹوڈیو،بیوٹک وغیرہ میں اچھی سیلری کے ساتھ روزگار کو حاصل کر سکتے ہیں۔
ایونٹ مینجمنٹ: کے ذریعے مختلف پارٹیاں، کانفرنسیس ، مذہبی، سیاسی، تہذیبی،سماجی،فیشن شو، لیزیم شو، سیمنار، مشاعرے، مختلف قسم کی نمائشیں، مقابلہ حسن، فلم فئیر ایوارڈ، مس انڈیا، شادی بیاہ، انعامی تقریب کا انعقاد،سنگیت و رقص کی محفل ، برتھ ڈے پروگرام ، مختلف کھیلوں کے میچ جیسے متعدد پروگرامس، وغیرہ کا انعقاد کا شمارہوتا ہے۔ ان تقریبات کو منعقد کرنے کا وقت،اسکا بجٹ،ٹیم کا اہتمام اس کے محل وقوع وغیر ہ کے پیش نظر اس کو بہتر سے بہترین بنانے کے لیے ایونٹ مینجمنٹ کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے۔ ان تمام تقریبات کی تیاری کس طرح کی جائے اس کی تیاری کی ٹریننگ دی جاتی ہے۔کیونکہ یہاں پر غیر متوقع طو ر پر بے ضابطگی ہونے کا امکان رہتا ہے۔ اس کا عمدہ طور نظم وضبط کرنا ایونٹ مینجمنٹ کے زمرے میں آتا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ عوامی رابطہ، مارکیٹنگ، اشتہار، ماڈلنگ بھی شامل ہے۔کسی بھی تقریب مثلاًشادی بیاہ وغیرہ کے موقع پر ہونے والی تیاریاں جیسے،مہمانوں کی لسٹ تیار کرنا، دعوت نامہ ان تک پہنچانا، ان کے رہنے اور کھانے پینے کا انتظام، ہال بک کرنا،قاضی کا انتظام ، سامان کی فہرست تیار کرنا،اس قسم کے تمام کام ایونٹ مینجمنٹ کمپنیاں انجام دیتی ہے۔اس میں مرکزی کردار ایونٹ منیجر کا ہوتا ہے۔جو اس کے تمام پہلوئوں پر نظر رکھتا ہے اور تقریب کو کامیاب بنانے میںاپنی ٹیم کو سرگرم عمل کر کے اس کو بہت احسن طریقے سے انجام دیتا ہے۔ایونٹ منیجر ایسا سمجھے کہ یہ کسی بھی ایونٹ کمپنی یا ادارے کا منتظم ہوتا ہے۔
بی بی اے(B.B.A.):Bachelor of Buisness Administration : یہ ایک administrative کورس ہے۔جو طلبہadministration کے شعبے میں آگے جانا چاہتے ہیں ان کے لیے یہ کورس بہتر متبادل رہیگا۔یہ بھی بارہویں کے بعد تین سال پر مشتمل کورس ہے۔کسی اچھے بزنس اسکول،کالج یا یونیورسٹی سے آپ یہ کورس کر سکتے ہیں۔ اگر طلبہ اس فیلڈ میں اپنا کرئیر بنانا چاہتے ہیں تو یہ کورس کر سکتے ہیں ۔ اس میں یہ بات آپ کو سکھائی جاتی ہے کہ بزنس کو کس طرح سے manage کرنا ہے۔جن طلبہ کو مستقبل میں بزنس مین بننا ہے وہ یہ کورس کرسکتے ہیں۔ اس میں بھی روزگار کے اچھے مواقع ہیں۔بی بی اے کرنے کے بعد آپ ایم بی اے کے ذریعےadministration میں آکر بہتر کرئیر کر سکتے ہیں۔جہاں تک روزگار کی بات ہے اس کے بھی بہت سے مواقع ہیں۔اس میںآپ فائنانس مینیجر بن سکتے ہیں۔Busines administrator researcher بن سکتے ہیں۔ہیومین ریسورس منیجر میں آپ جا سکتے ہیں۔اس کے ذریعے آپResearcher and Development Manager بن سکتے ہیں ساتھ ہی ساتھ آپ بزنیس کنسلٹنٹ کے طور پر بھی کام کر سکتے ہیں۔ مارکیٹنگ مینیجر کے طور پر بھی آپ روزگار حاصل کر سکتے ہیں۔ بی بی اے کرنے کے بعدایم بی اے کی ماسٹر ڈگری بھی حاصل کر سکتے ہیںاور اپنے مستقبل کو بہترین بنا سکتے ہیں۔یہ کورس دو طرح کا ہوتا ہے۔بی بی اے جرنل اور بی بی اے آنرس۔بی بی اے جرنل کورس میں تما م قسم کی جرنل مضامین کو ملا کر ایک مشترک کورس سکھایا جاتا ہے ۔جبکہ بی بی اے آنرس میںکسی ایک مضمون میں اسپیشلائزیشن کرنا ہوتا ہے۔جیسے کہ بی بی اے فائنانس مینجمنٹ،بی بی اے ایئر پورٹ مینجمنٹ،بی بی اے انٹریئر مینجمنٹ وغیرہ ۔یہ کرنے کے بعد آپ سرکار اور خاصگی ادارے میں ملازمت حاصل کر سکتے ہیں۔جیسے کارپوریٹ ہائوس، ایم ایل سی،ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹ اور گورنمنٹ آرگنائزیشن جیسے سیکٹر میںاچھی تنخواہ کے ساتھ روزگار مل سکتا ہے۔
ہوٹل مینجمنٹ: یہ بارہویں کے بعد تین یا چار سالہ ڈگری کورس ہے۔ اس کورس کا مطلب صرف کھانا پکانا ہی نہیں ہے ہوٹل انڈسٹری میں بے شمار کام ہوتے ہیں۔ یہ ایک بہت اچھا کورس ہے اور بہت ہی Growing field ہے۔یہ ایک ایسا کورس ہے جہاں پر مندی نہیں آتی کیونکہ کچھ بھی ہو جائے انسان کھانا پینا نہیں چھوڑتا ہے ۔ہوٹل کا جو کاروبار ہے ہمیشہ چلتا رہتا ہے۔روزگار کے کافی مواقع ہیں۔آپ لوگوںکو ایسا لگتا ہے کہ اس میں ہوٹل کے متعلق سکھایا جاتا ہوگا ایسا نہیں ہے اس کورس میںہاسپٹلٹی ٰ مینجمنٹ پر زیادہ توجہ دی جاتی ہے۔اسکا یہ مطلب ہوتا ہے کہ آپ اپنے گراہک یا کسٹمر سے کس طرح سے پیش آتے ہیںاور ان کو کتنی اچھی خدمات مہیا کرسکتے ہیں۔یعنی اپنے مہمان یا اپنے کسٹمر کی ہم کتنے اچھے سے دیکھ بھال کرسکتے ہیں اسکوہی ہاسپٹلٹی مینجمنٹ کہتے ہیں۔اس کے علاوہ مینجمنٹ،مارکیٹنگ،پبلک ریلیشن،سیلس،پرسنلٹی ڈیولپمنٹ،کمیونیکیشن جیسی اسکیل بھی اس میں سکھائی جاتی ہے۔جو کسی بھی انسان کے پرسنل گروتھ کے لیے بہت ضروری ہے۔اس کورس کو کرنے کے بعد ہوٹل، ہاسپٹل،ایئر لائنس، کروز لائنس میں بہترین تنخواہ کے ساتھ روزگار حاصل کرسکتے ہیںَ
فیشن ڈیزائیننگ: فیشن ڈیزائننگ میں آپ اپناکرئیر بنانا چاہتے ہیں تو اس میںڈگری اور ڈپلومہ دونوںقسم کے کورس درکا ر ہیں۔بارہویں کے بعد تین سال کا گریجویشن کورس ہے۔اس کی مانگ بہت زیادہ ہے ایسا مانا جاتا ہے کہ اس کی ڈیمانڈ کبھی ختم نہیں ہوگی۔خاص طور پر نوجوانوں میں یہ بہت ہی پاپولر ہوتا جا رہا ہے۔ اس کورس میںکلاتھنگ ، ٹیکسٹائل،ایکسیسریز ڈیزائنگ وغیرہ کے متعلق سکھایا جاتا ہے جو کہ بہت ہی دلچسپ ہوتا ہے۔اس کے علاوہ اس کورس میں فیشن ڈیزائن،کوسٹیوم ڈیزائن،فیشن اسٹریٹ،گرانڈ شو ، بلڈرس کمیونیکیشن بھی سیکھنے کو ملتا ہے۔اس کورس کو کرنے کے بعد فیشن میڈیا،ایکسپرٹ ہائوس،فیشن شو مینجمنٹ،فیشن ہائوسیس، گارمنٹ فیکٹری،جویلری ہائوس،ٹیکسٹائل ملس وغیرہ میں روزگار کے مواقع مل سکتے ہیں۔
بی ۔سی ۔اے(B.C.A): موجودہ زمانہ کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کا ہے۔اس میں آپ سافٹ ویئر کیسے بناتے ہیں؟ اس کو کس طرح سے manageکرتے ہیں؟ اس کے علاوہ کمپیوٹر کی بہت سی زبانیں جیسے سی ۔ سی سی پلس، جاوا وغیرہ آپ سیکھ سکتے ہیں۔اس کے بعد آپ ایم سی اے کر سکتے ہیں۔انٹر کے بہت زیادہ استعمال کی وجہ سے اس کورس کی مانگ بڑھتی جا رہی ہے۔
ملٹی میڈیا اور اینی میشن: یہ بھی ایک کارآمد کورس ہے۔مختلف اینی میشن کے ذریعے سے کم وقت میں زیادہ منافع حاصل کر سکتے ہیں۔
گرافک ڈیزائننگ:یہ بھی ایک بہترین متبادل ہے۔اس میں ڈپلومہ اور سرٹیفکیٹ کورس ہیں جو آپ کر سکتے ہیں۔
غیر ملکی زبانیں:مترجمین کی ہر دور میں ضرورت رہی ہے ۔ ایک صفحہ کا ترجمہ کرنے کے لیے اچھی خاصی رقم مل جاتی ہے ۔ دنیامیں بہت سی زبانیں بولی جاتی ہے۔اس کے لیے ڈپلومہ اور سرٹیفکیٹ کر کے غیر ملکی زبان میں بھی اپنا کرئیر بنا سکتے ہیں۔
BPA(Bechelor of Performing Arts) :یہ بھی بارہویں کے بعد تین سال کا کورس ہے۔یہ کورس ان لوگوں کے لیے ہے جو سنگنگ،ایکٹنگ اور ڈانسنگ میں اپنا کرئیر بنانا چاہتے ہیں اس کورس میں میوزک، ڈانس ، ڈرامہ وغیر ہ سکھا یا جاتا ہے ۔آپ کسی کا بھی انتخاب کر کے اپنا کرئیر بنا سکتے ہیں۔ اس کورس کو کرنے کے بعد ڈانسر ،سنگر، ایکٹر، کوریوگرافر ڈانسر اورمیوزک ٹیچر بھی بن سکتے ہیںاس کے علاوہ تھیٹر اور سینیما میں بھی کام کر سکتے ہیں۔ ڈائرکٹر بھی بن سکتے ہیں۔
ایل ایل بی(L.L.B) : یہ بارہویں کے بعد پانچ سال کا انٹرگریٹیڈ کورس ہے۔ جس میں بی اے یعنی بیچلر آف آرٹس اور ایل ایل بی مشترکہ طور پر ہوتا ہے۔آپ الگ سے بھی ایل ایل بھی کرسکتے ہیںلیکن اس کے لیے آپ کا گریجویشن ہونا لازمی ہے۔لیکن اگر آپ نے بارہویں جماعت میں ہی طے کر لیا ہے کہ آپ کو لاء کے شعبے میں جانا ہے توپھر آپ کو بی اے ایل ایل بی کرنا چاہیے۔جو لوگ یہ کورس کرتے ہیں سماج میں ان کا ایک الگ اور منفرد مقام رہتا ہے۔یہ ایک بہت ہی اچھا پیشہ ہے اگر آپ اپنے سماج میں کچھ بدلائو لانا چاہتے ہیں اور لوگوں کی قانونی مددکرنا چاہتے ہیںتواس کے لیے بالکل اس کورس کا انتخاب کریں۔یہ کورس کرنے کے بعد آپ ایک اچھے وکیل بن سکتے ہیں۔پبلک پروسیکیوٹر ، لیگل ایڈوائزر،لیگل مینجر جیسی جاب حاصل کر سکتے ہیں۔ اسکے ساتھ ہی ساتھ آپ جج کا امتحان دے کر جج بھی بن سکتے ہیں۔ll
طلبا بارہویں آرٹس کے بعد کیا کریں؟
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS