نئی دہلی: آر جے ڈی راجیہ سبھا رکن منوج جھا نے شہریت ترمیمی بل پر بحث کے دوران مودی حکومت پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہاکہ’’یہ بل آئینی، تاریخی، تجرباتی ہر محاذ پر غلط ہے۔ ہم نے وسودیو کٹمبکم کے بارے میں پڑھا تھا، یہ ہم کہاں سے کہاں آ گئے ہیں۔ یہ حکومت مذہبی بنیاد پر جو کچھ کرنے جا رہی ہے اور غیر آئینی اور غیر جمہوری ہے۔‘‘
منوج جھا نے یہ شعر بھی پڑھا کہ ’’مایوس کر رہا نئی روشنی کا رنگ/ نہ اس کا کچھ ادب ہے نہ اعتبار ہے۔‘‘اس کے بعد انھوں نے برسراقتدار طبقہ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’میں آپ کے خلاف ہوں، لیکن دشمن نہیں ہوں۔ ایک بار سوچ لیجیے کیونکہ آپ بلنڈر کرنے جا رہے ہیں۔ اس پر بار ایک بار ضرور سوچئے گا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’سرکار کو کسی طبقہ سے تفریق نہیں کرنی چاہیے۔ جرمنی میں جب یہودیوں کو نکالا گیا تو جرمن والے بھی نکالے گئے تھے۔ مجھے پتہ ہے کہ بل پاس کرا لیں گے، لیکن تاریخ میں 10 یا 20 سال کی حکومت دو لائن میں سمٹ جاتی ہے۔آج 70 تنظیموں کا فون میرے پاس آیا۔ انھوں نے کہا کہ آج لالو یادو ہوتے تو وہ بھی اس کی سخت مخالفت کرتے۔ میں ان کی کمی تو پورا نہیں کر سکتا لیکن اپنی بات پوری طرح سے ایوان میں رکھوں گا۔این آر سی میں 1600 کروڑ خرچ ہو گئے، اگر پورے ملک میں یہ نافذ ہوا تو لاکھوں کروڑ روپے خرچ ہو جائیں گے۔ اگر جنت نام کی کوئی جگہ ہے اور وہاں تعزیتی جلسہ ہو رہا ہوگا، تو پوچھا جاتا ہے نہ کہ’لڑکی ہوا یا لڑکا‘، تو باپو (مہاتما گاندھی) کو جناح بول رہے ہوں گے کہ آپ کو اسرائیل ہوا ہے۔ آپ (مودی حکومت) اسرائیل کے ماڈل کو اختیار کر رہے ہیں۔‘‘
مذہب کی بنیاد پر جو کچھ ہو رہا ہے غیرآئینی اور جمہوری ہے: منوج جھا
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS