امریکہ میں صدارتی انتخابات ملتوی ہو سکتے ہیں؟

    0

    واشنگٹن(ایجنسیاں)
    امریکہ کے اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق وائٹ ہاؤس کے حکام کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی حالت اتنی ابتر نہیں کہ وہ کام جاری نہ رکھ سکیں۔ تاہم اگر ان کی طبعیت ناساز ہو جاتی ہے تو 25 ویں ترمیم کے تحت صدر اپنے اختیارات عارضی طور پر نائب صدر کو منتقل کر سکتے ہیں اور پھر ٹھیک ہونے پر انہیں واپس لے سکتے ہیں۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق25 ویں ترمیم کو 1967 میں امریکہ کے آئین میں شامل کیا گیا تھا۔ اس کے تحت اگر امریکہ کے صدر کا انتقال ہوجاتا ہے یا وہ استعفیٰ دے دیتے ہیں یا نکال دیے جاتے ہیں یا کسی اور صورت میں اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر پاتے ہیں تو ان کے اختیارات منتقل ہو سکتے ہیں۔
    کیا صدر انتخابات ملتوی کروا سکتے ہیں؟اس بارے میں عالمی جریدے کوارٹز میں بتایا گیا ہے کہ صدر کے پاس انتخابات ملتوی کرنے کا اختیار نہیں ۔ 1845 کے آرٹیکل 2 کے تحت یہ اختیار کانگریس کا ہے کہ وہ ووٹ ڈالنے کے دن کا تعین کرے۔ بعد ازاں ایک وفاقی قانون کے تحت فیصلہ کیا گیا کہ ووٹ ڈالنے کا دن ہر چار سال بعد نومبر کا پہلا منگل ہوگا۔تاہم 2004 میں گانگریس کے تھنک ٹینک مانے جانے والے ادارے کانگریشنل ریسرچ سروس نے انتخابات کے ملتوی ہونے کی ممکنہ صورت حال کا جائزہ لیا اور فیصلہ کیا کہ کانگریس انتخابات ملتوی کرنے کا اختیار صدر کو دے سکتی ہے۔تاہم کوارٹز کے مطابق امریکی کانگریس کی موجودہ صورت حال میں ایسا کرنے کا امکانات کم ہیں۔
    کیا امریکہ میں کبھی انتخابات ملتوی ہوئے ہیں؟:کوارٹز کے مطابق امریکہ میں صدارتی سطح کے انتخابات کبھی ملتوی نہیں ہوئے۔اس کے برعکس ملک میں انتخابات ملتوی ہونے کی مثال ریاستی سطح پر موجود ہے۔ان میں سے ایک ریاست نیویارک کے2001 میں ہونے والے میئر کے انتخابات ہیں جو کہ نائن الیون کے دہشت گرد حملے کہ وجہ سے ملتوی ہوئے تھے اور اس سے قبل فلوریڈا کی ڈیڈ کاؤنٹی کے1992 میں ہونے والے ابتدائی انتخابات جو کہ ہریکین اینڈریو کی وجہ سے ملتوی ہوئے تھے۔نائن الیون کے بعد قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ اس وقت کے صدر جارج بش انتخابات ملتوی کرنے کی کوشش کریں گے۔صدر بْش کی قومی سلامتی کی مشیر کونڈولیزا رائس نے ان افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے سی این این پر کہا تھا کہ اس ملک میں تب بھی انتخابات ہوئے تھے جب ہم (حالتِ) جنگ میں تھے، خانہ جنگی کے وقت بھی اور ہمیں انتخابات وقت پر کرانے چاہیے۔
     

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS