غزہ (یو این آئی): اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ ہم غزہ کی موجودہ صورتحال کو جاری رہنے اورجو کچھ یہاں دیکھا گیا ہے اسے لبنان میں دہرائے جانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
انتونیو گوٹیرس نے 7 اکتوبر سے غزہ میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں پریس کو ایک بیان دیا۔
تمام اسیروں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے، گوٹیرس نے کہا “کوئی بھی چیز شہریوں کے قتل، زخمی، اغوا یا شہریوں کے خلاف راکٹ داغنے کا جواز نہیں بن سکتی۔”
اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ غزہ پر اسرائیلی افواج کے حملے 100 دنوں سے جاری ہیں، گوٹیرس نے کہا، “حملوں سے ہونے والی تباہی اور عام شہریوں کی ہلاکتیں میرے عہدِ سیکرٹری جنرل کے دوران میں بے مثال ہیں۔”
انتونیو گوٹیرس نے “کوئی بھی چیز فلسطینی عوام کو اجتماعی سزا کا جواز نہیں دے سکتی۔” پر زور دیتے ہوئے کہا کہ، غزہ کی صورتحال کو بیان کرنے کے الفاظ تک موجود نہیں۔
غزہ میں کوئی بھی جگہ محفوظ نہ ہونے اور کسی کے بھی تحفظ میں نہ ہونے کا ذکر کرنے والے گوٹیریس نے کہا کہ مجھے غزہ میں بین الاقوامی انسانی قانون کی کھلے عام خلاف ورزیوں پر گہری تشویش لا حق ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ “سیکیورٹی” کو یقینی بنانا موثر انسانی امداد کی فراہمی کے لیے شرطیہ ہے ، “فریقین کو بین الاقوامی انسانی قانون کا احترام کرنا چاہیے، شہریوں کی حفاظت کرنی چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ان کی ضروریات پوری ہوں۔”
اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ وہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان بلیو لائن پر تنازعہ پر گہری تشویش رکھتے ہیں، گوٹیریس نے کہا، “اسرائیل اور لبنان کے درمیان کشیدگی کے وسیع علاقے تک پھیلنے کا خطرہ علاقائی استحکام پر گہرا اثر ڈال رہا ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی حملے میں زخمی 24 سالہ کراٹے چیمپئن نغم ابو سمرہ دم توڑ گئیں
ان تمام مسائل پر قابو پانے کا ایک ہی حل ہونے کا ذکر کرنے والے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ” ضرورت مندوں کو امداد پہنچانے ، قیدیوں کی رہائی میں سہولت فراہم کرنے ، جنگ کی وسیع آگ کو بجھانے کے لیے ہمیں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کی اجازت نہیں دے سکتے کہ جو کچھ ہم نے غزہ میں دیکھا اسے لبنان میں دہرایا جائے اور غزہ کی موجودہ صورتحال جاری رہے۔