تین جاپانی کمپنیوں نے بحیرہ احمر کے راستے جہازوں کی آمدورفت روک دی

0
تین جاپانی کمپنیوں نے بحیرہ احمر کے راستے جہازوں کی آمدورفت روک دی
The "California Jupiter" container ship owned by the Japanese shipping company Nippon Yusen K.K. unloads cargo at the Port of Los Angeles 16 October as the US turned up the heat on Japan in a shipping row, disclosing plans to detain Japanese cargo ships currently in US ports and to deny entry to others. The Federal Maritime Commission decided to act against three Japanese shipping companies after they failed to pay punitive fines estimated at approximately 4 million USD by today's deadline. AFP PHOTO (Photo by MIKE NELSON / AFP)

ٹوکیو (یواین آئی): جاپانی شپنگ کمپنیاں نپون یوسین، متسوئی اوایس کے لائن (ایم اوایل) اور کاواساکی کسین نے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان تمام کارگو جہازوں کے لیے بحیرہ احمر کے راستے اپنے ٹرانسپورٹ روٹس کو معطل کر دیا ہے۔ جاپانی میڈیا نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔

این ایچ کے براڈکاسٹر نے کہا کہ پہلے صرف اسرائیل سے وابستہ بحری جہازوں پر لاگو ہونے والی پابندی اب تمام کارگو جہازوں تک بڑھا دیا گیا ہے۔ کمپنیاں مبینہ طور پر جنوبی افریقہ میں کیپ آف گڈ ہوپ کے ارد گرد اپنے جہازوں کا رخ کر رہی ہیں، جس کا مطلب ہے کہ زیادہ قیمت پر لمبے راستے سے جہاز رانی۔

نومبر 2023 میں یمن کی باغی انصار اللہ تحریک یعنی حوثی باغیوں نے غزہ کی پٹی میں اپنی فوجی کارروائیاں بند کرنے تک اسرائیل سے تعلق رکھنے والے کسی بھی جہاز پر حملہ کرنے کی وارننگ دی ہے۔ اس کے بعد سے کئی شپنگ کمپنیوں نے بحیرہ احمر اور سویز کینال کے ذریعے اپنی آمدورفت معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی حملے میں زخمی 24 سالہ کراٹے چیمپئن نغم ابو سمرہ دم توڑ گئیں

دسمبر میں، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے بحیرہ احمر میں جہاز رانی کو محفوظ بنانے کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔ گزشتہ ہفتے، امریکی اور برطانوی افواج نے یمن کے دارالحکومت صنعا سمیت تحریک کے زیر کنٹرول علاقوں میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے تھے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS