فیس بک پوسٹ پر قابل اعتراض پوسٹ پرکرناٹک میں تشدد،3افراد ہلاک،110گرفتار

0

بنگلور: کرناٹک کے شہر بنگلورمیں ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر قابل اعتراض پوسٹ پرتشدد بھڑکنے کے بعد پولیس پر پتھراؤ اورآتشزنی کرنے والے مظاہرین پر پولیس فائرنگ سے تین افراد ہلاک ہوگئے۔60سے زائد پولیس والے زخمی ہوگئے۔ان میں ایک ایڈیشنل پولیس کمشنر بھی شامل ہیں۔ان میں ایک اڈیشنل پولیس کمشنر بھی شامل ہیں۔
سرکاری ذرائع نے بدھ کے روز بتایا کہ منگل کی شب ایک خاص فرقہ کے لوگ سوشل میڈیا پر پیغمبراسلام کے بارے میں اشتعال انگیز پوسٹ ڈالنے پرکانگریس کے ایم ایل اے پلکیشی ناگر کے رشتے دار کی گرفتاری کا مطالبہ کے حوالہ سے کے جی ہلا تھانہ کے قریب جمع ہوئے۔وہ اپنے مطالبہ کے کیلئے احتجاج و مظاہرہ کر رہے تھے ۔مظاہرین پرالزام ہے کہ انہوں نے ایم ایل اے کے گھر پر پتھراؤ کیا اور قریب کھڑی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔تشدد شہر کے ڈیجے ہلی اور کیجی ہلی پولیس تھانہ علاقہ میں ہوئی۔ فی الحال ہیاں کرفیو لگا دیا گیا ہے ۔دوسری جانب بنگلور میں دفعہ 144لگائی ہے۔ اب تک 110لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
پرتشدد مظاہرین کو روکنے کے لئے پولیس نے آنسو گیس کے فائر کئے۔ مظاہرین پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ  پولیس اسٹیشن میں داخل ہوئے اور پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کرنا شروع کردیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سینئر پولیس افسران بھیڑ کو پرسکون کرنے کے لئے جائے وقوع پر پہنچے لیکن وہ بھی بھیڑ کا نشانہ بن گئے۔ اس کے بعد مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس کو فائرنگ کرنا پڑی ، جس میں تین افراد ہلاک ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نے ممبر اسمبلی کے رشتہ دار کو قابل اعتراض پوسٹ کرنے کی پاداش میں گرفتارکر لیا ہے اورسماج میں امن و ہم آہنگی کو خراب کرنے پر ڈیڑھ سو سے زائد  افراد کو گرفتار کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS