مینیکا اور ورون گاندھی کو بی جے پی نیشنل ایگزیکٹو سے ہٹادیاگیا ،کیا لکھیم پور کا معاملہ تو نہیں

0
image:tribuneindia.com

نئی دہلی: ورون گاندھی اور ان کی والدہ مینیکا گاندھی کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قومی ایگزیکٹو سے ہٹا دیا گیا ہے۔ شاید یہ قدم یوپی کے لکھیم پور کھیری تشدد کیس میں ورون گاندھی کے مسلسل ٹویٹ کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ بی جے پی رکن اسمبلی نے لکھیم پور واقعے کے بارے میں بار بار ٹویٹس کی تھیں اور کسانوں کو نشانہ بنانے پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ لیکن پارٹی ذرائع کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اس طرح کی تبدیلیاں ‘معمول کی ایکسائیز’ ہیں۔ قابل غور ہے کہ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی نے بدھ کو لکھیم پور کھیری


میں کسانوں پرگاڑی روندنے کے واقعہ کے حوالے سے ایک ویڈیو شیئر کی تھی۔ جمعرات کو انہوں نے اس واقعے کی ایک اور ویڈیو شیئر کی۔ یہ ویڈیو پچھلے ویڈیو سے بہتر معیار کی ہے۔ اس میں واقعہ زیادہ واضح طور پر نظر آتا ہے۔ چونکہ ابھی تک اس ویڈیو کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ لکھیم پور کھیری تشدد میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے جن


میں چار کسان بھی شامل تھے۔ تشدد اس وقت ہوا جب ایک سیاہ SUV کچھ احتجاج کرنے والے کسانوں کو روندتا ہوا چلا گیا۔ ویڈیو کو ٹویٹ کرتے ہوئے ورون گاندھی نے جمعرات کو لکھا کہ بے گناہ کسانوں کا خون بہانے والوں کو انصاف دینا ہوگا۔

انہوں نے ٹویٹ میں لکھا ، ‘یہ ویڈیو آئینے کی طرح واضح ہے۔ آپ مظاہرین کو مار کر خاموش نہیں کر سکتے۔ بے گناہ کسانوں کا خون بہانے کے واقعے کا احتساب طے کرنا ہوگا۔ اس سے پہلے کہ ہر کسان کو انصاف مہیا کیا جائے اس کے ذہن میں ظلم اور ظلم کا جذبہ بنے گا۔ پولیس کو اس ویڈیو کا نوٹس لینا چاہیے اور ان گاڑیوں کے مالکان ۔ان میں بیٹھے لوگوں اور اس کیس میں ملوث دیگر افراد کو فوری طور پر گرفتار کرنا چاہیے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS