یوپی ایس سی امتحان کی تیاریوں پر حلف نامہ طلب

0

سپریم کورٹ نے پیر کو یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) سے کہا کہ کووڈ19- کے معاملوں میں تیزی سے اضافہ اور ملک کے کئی حصوں میں سیلاب سے پیدا شدہ صورتحال کے مد نظر 4 اکتوبر کو ہونے والے سول سروسز پریلیمنری (ابتدائی) امتحان کی تیاریوں کے بارے میں اسے کل تک آگاہ کرایا جائے۔ یو پی ایس سی نے کووڈ 19- وبا اور سیلاب سے پیدا شدہ صورتحال کے باوجود سول سروس ابتدائی امتحان کو ملتوی کرنے کے لیے دائر پٹیشن کی عدالت میں مخالفت کی۔ 
جسٹس اے ایم کھانولکر، جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس کرشن مراری کی سہ رکنی بنچ نے ویڈیو کانفرنس کے توسط سے اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے یو پی ایس سی سے کہا کہ ’آپ کل تک حلف نامہ داخل کیجیے۔ آپ نے جوبھی تیاریاں کی ہیں ان کی جانکاری مختصر حلف نامہ میں دیں۔‘ یو پی ایس سی کے وکیل نے کہا کہ سول سروس ابتدائی امتحان 31 مئی کو ہونی تھی اور اب انہیں ٹالنا ممکن نہیں ہے۔ یوپی ایس سی کے وکیل نے کہا کہ ’یہ حکومت ہند کی اہم سروسز کے لیے امتحان ہے۔ مختلف امیدوار پہلے ہی امتحان کے لیے اپنے ای ایڈمٹ کارڈ ڈائون لوڈ کر چکے ہیں۔‘ بنچ نے یوپی ایس سی کے وکیل سے کہا کہ اپنے حلف نامہ کی ایک کاپی اس امتحان کو ملتوی کرانے کے لیے پٹیشن دائر کرنے والے واسی ریڈی گووردھن سائی پرکاش اور 19 دیگر امیدواروں کے وکیل الکھ آلوک شریواستو کو دیں۔ 
عدالت نے 24 ستمبر کو کہا تھا کہ کووڈ19- وبا اور سیلاب سے پیدا شدہ صورتحال کے مدنظر سول سروسز ابتدائی امتحان ملتوی کرنے کے لیے دائر پٹیشن پر 28 ستمبر کو سماعت کی جائے گی۔ ساتھ ہی اس نے عرضی گزار کو یونین پبلک سروس کمیشن کے وکیل اور حکومت ہند کی نمائندگی کرنے کے لیے مرکزی ایجنسی کے وکیل کو ای میل اور آن لائن میڈیم سے پٹیشن کی کاپی دینے کی رعایت دی تھی۔ عرضی گزاروں نے کووڈ19- انفیکشن کے معاملوں میں کمی ہونے اور ملک کے مختلف حصوں میں سیلاب کی صورتحال میں بہتری ہونے تک 2-3 مہینے کے لیے یہ امتحانات ملتوی کرنے کی درخواست کی ہے۔ پٹیشن میں دلیل دی گئی ہے کہ یونین پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ تبدیل شدہ پروگرام کے مطابق امتحان کرانے کا فیصلہ عرضی گزاروں اور ان کی ہی طرح کے دوسرے لوگوں کو عوام کی خدمت کرنے کے لیے اپنا پیشہ چننے کے بارے میں آئین کے آرٹیکل 19(1)(G) میں فراہم کردہ بنیادی حق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ پٹیشن کے مطابق 7 گھنٹے کے آف لائن امتحان میں ملک کے 72 شہروں میں بنے امتحان مراکز میں تقریباً 6 لاکھ امیدوار حصہ لیں گے۔ 
پٹیشن کے مطابق سول سروسز میں بھرتی کے لیے منعقد ہونے والے یہ امتحان تعلیمی امتحان سے مختلف ہے اور اگر اسے کچھ وقت کے لیے ملتوی کیا جاتا ہے تو اس سے کسی قسم کے تعلیمی سیشن میں تاخیر ہونے جیسا سوال نہیں پیدا ہوتا ہے۔ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ امیدواروں کے آبائی شہر میں امتحان مرکز نہیں ہونے کی وجہ سے کئی امیدواروں کو رہنے کے لیے پی جی سہولت اور محفوظ صحت سے متعلق مختلف ناقابل تصور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔  
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS