آگرہ/لکھنؤ (یواین آئی)
گزشتہ 6 مہینوں تک سیاحوں کے داخلے پر پابندی کے بعدپیر کو آگرہ کے تاج محل سمیت ریاست کے دیگر سیاحتی مقامات کو عوام کیلئے کھول دیا گیا۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے کورونا وائرس کے حفاظتی احتیاط پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔ 188 دنوں کے وقفے کے بعد صرف 5000 ہزار سیاحوں کو ہی آگرہ کے تاج محل اور 2500 افراد آگرہ فورٹ کا دیدار کرسکیں گے۔ کووڈ-19 کے پروٹوکول کے مطابق جسمانی فاصلہ اور ماسک کا پہننا لازمی ہوگا۔سیاحوں کو شفٹ کے اعتبار سے داخلہ دیا جائے گا۔دہلی کے رہنے والے سوبھم نامی سیاح نے سب سے پہلے صبح 5:40پر مغربی گیٹ سے تاج محل کے احاطے میں داخلہ حاصل کیا، جس کے بعد چین کے لیان چنگ مشرقی گیٹ سے داخل ہوئے۔ تاج محل اور آگرہ فورٹ کی ٹکٹ آن لائن ہی خریدے جاسکتے ہیں۔تاج محل اور آگرہ فورٹ کے علاوہ لکھنؤ میں تاریخی بڑا امام باڑہ اور چھوٹا امام باڑہ کو بھی مکمل کووڈ پروٹوکول کے ساتھ دوبارہ عوام کیلئے کھول دیا گیا ہے۔ 17مارچ کو مکمل طور سے بند کردیئے گئے عوامی سیاحتی مقامات کی یوپی میں ری اوپننگ ان لاک-4کے تحت کی جارہی ہے۔تاج محل اور آگرہ فورٹ کے دوبارہ کھلنے کے فیصلے کے ساتھ ٹورزم انڈسٹر پر اعتماد ہے کہ اقتصادی بحران پر کچھ قابو حاصل کیا جاسکے گا۔
ان لاک-4کی گائیڈ لائنس کے مطابق اترپردیش حکومت نے اوپن ایئر تھیٹرس،اسپورٹس ،مذہبی سرگرمیوں کی اجازت دی ہے۔ تاہم کنٹین منٹ زون میں لاک ڈاؤن جاری رہے گا اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔تاہم یوپی حکومت نے اسکول اور کالجز کے دوبارہ کھولے جانے کی اجازت نہیں دی ہے، اس پر اکتوبر میں فیصلہ لیا جائے گا۔