بغیر وارنٹ کے ہوسکتی ہے گرفتاری

0

لکھنؤ (ایجنسیاں )
اتر پردیش میں یوگی حکومت نے اسپیشل سیکورٹی فورس (ایس ایس ایف)کی تشکیل دی ہے۔ اس سلسلے میں حکومت کی طرف سے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔ ایس ایس ایف یوپی میں بغیر وارنٹ گرفتاری  اور تلاشی لے سکتی ہے۔ حکومت کی اجازت کے بغیر ایس ایس ایف کے افسران اور ملازمین کے خلاف عدالت بھی کوئی نوٹس نہیں لے گی۔ایس ایس ایف پوری ریاست کی اہم سرکاری عمارتوں ، دفاتر ، صنعتی اداروں کا تحفظ کرے گی۔نجی ادارے بھی ادائیگی کرکے ایس ایس ایف کی خدمات لے سکیں گے۔ ایس ایس ایف کا سربراہ اے ڈی جی سطح کا افسر ہوگا۔ اس کا صدر دفتر لکھنؤ میں ہوگا۔واضح رہے کہ 26 جون کو اترپردیش اسپیشل سیکورٹی فورس کے قیام کو وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے منظوری دے دی تھی۔ اب محکمہ داخلہ نے اپنا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ ابتدا میں ، ایس ایس ایف کی پانچ بٹالین تشکیل دی جائیں گی۔وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے ڈریم پروجیکٹ اسپیشل سکیورٹی فورس پر ریاستی حکومت ہر برس 1747 کروڑ روپے خرچ کرے گی، جس سے ریاست کے اہم مقامات کے علاوہ عدالت کا احاطہ، مذہبی مقامات، پاسپورٹ اور وی وی آئی پی سیکورٹی وغیرہ کے پختہ سیکورٹی انتظامات کیے جاسکیں گے۔ محکمہ داخلہ کے ذریعہ اسپیشل سکیورٹی فورس کی تشکیل کے نوٹیفکیشن جاری کرنے کے بعد ایڈیشنل چیف سکریٹری داخلہ اونیش کمار اوستھی نے اتوار کو بتایا کہ اس فورس کو زمینی سطح پر اتارنے کیلئے ڈی جی پی ہتیش چندر اوستھی سے روڈمیپ طلب کیا گیاہے۔ مسٹر اوستھی نے بتایا کہ پہلے مرحلہ میں اسپیشل سیکورٹی فورس کی5 بٹالین کی تشکیل ہوگی، جس میں 9919 ملازمین ہوںگے۔ اس کا ہیڈکوارٹر لکھنؤ میں ہوگا۔ ایڈیشنل چیف سکریٹری نے بتایا کہ کچھ روز قبل عدالت کی سیکورٹی کے پیش نظر ہائی کورٹ نے عدالت کی سیکورٹی میں اسپیشل فورس کی تعیناتی کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد اسپیشل سیکورٹی فورس کی تجویز بنائی گئی۔ عدالت کے ساتھ ساتھ پرانے اور نئے بننے والے ایئرپورٹ، میٹروریل، بینک اور دوسرے اہم مقامات پر سیکورٹی کیلئے خصوصی سیکورٹی فورس تعینات کی جائے گی۔ اس فورس کی تشکیل کیلئے پی اے سی کے انفراسٹرکچر کی مدد بھی لی جائے گی۔ 

قابل ذکر ہے کہ اس سلسلہ میں جاری نوٹیفکیشن میں ایس ایس ایف کوکئی اختیارات دیے گئے ہیں، جن میں بغیر وارنٹ کے گرفتاری، گھر کی تلاشی کے علاوہ استغاثہ کی منظوری اہم ہیں۔ 
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS