چنڈی گڑھ(ایس این بی): پنجاب کے وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے رہنما بھگونت مان نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال کی گرفتاری پر مرکزی حکومت پر شدید حملہ کیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ملک میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ ہے۔ بھگونت مان نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک میں کئی سالوں سے جو صورتحال چل رہی ہے وہ یہ ہے کہ ایجنسیوں کو ہتھیار اور ایک ٹیم کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ اگر کوئی اپوزیشن لیڈر بی جے پی کے مظالم کے خلاف بولتا ہے تو ایجنسیاں اس کے گھر آنے لگتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی ہے۔ میں یہ اس لیے کہہ رہا ہوں کہ اس سے پہلے اڈوانی جی نے بھی یہی کہا تھا۔ جہاں ان کی حکومت نہیں ہے وہاں گورنر کے ذریعے انہیں ہراساں کیا جاتا ہے۔ کیرالہ کے وزیر اعلیٰ جنتر منتر آئے۔ وہ روز ممتا دیدی کو ہراساں کر رہے ہیں۔ ہیمنت سورین کو گرفتار کر لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اروندکجریوال جب بھی کوئی کام کرتے ہیں تو اس میں رکاوٹ ڈالتے ہیں۔ پنجاب کے فنڈز روکے گئے ہیں۔ حکومت چلانے کے لیے سپریم کورٹ جانا پڑے گا۔ ہر چیز کے لیے سپریم کورٹ جانا پڑتا ہے۔ ہم بھیک نہیں مانگتے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں گورنر کے خلاف سپریم کورٹ جانا پڑا۔ کیرالہ اور تمل ناڈو کے وزیراعلیٰ کو سپریم کورٹ جانا پڑا۔ اروندکجریوال کو کام نہیں کرنے دیں گے۔ دہلی میں ایک اسپتال بنانے والا جیل میں ہے۔ دہلی میں اسکول بنانے والا جیل میں ہے۔ منیش سسودیا جیل کے اندر ہیں۔ راجیہ سبھا میں مودی جی کے خلاف بولنے والے سنجے سنگھ اندر ہیں۔ اب اروندکجریوال کو اندر ڈال دیا۔وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ ملک میں جمہوریت ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہم نام کی سیاست نہیں کام کی سیاست کرتے ہیں۔ عام آدمی پارٹی کو کام کرنے نہیں دینا چاہتا۔انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ کوئی اپوزیشن لیڈر انتخابی مہم نہ چلا سکے۔ الیکشن چھیننا چاہتے ہیں۔ تین روز قبل روس میں 88 فیصد ووٹ ڈالے گئے تھے۔ وہ 2030 تک حکومت کریں گے۔ وہ بھی پوتن کے راستے پر چل رہے ہیں۔ یہ آمریت ہے۔ نو بجے تک تلاش کرتے رہیں اور لے جائیں۔ اگر اسے پیسہ کمانا تھا تو وہ اور اس کی بیوی آئی آر ایس افسر ہیں۔ کسی ولی کو ہر کوئی ولی لگتا ہے اور چور کو سب چور لگتا ہے۔ یہ لوگ الیکٹورل بانڈز کو عطیہ کہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ ابھی اپنے اہل خانہ سے ملنے آئے ہیں۔ انہیں باہر جانے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ رشتہ داروں کے فون آرہے ہیں۔ بچوں کا کیا قصور؟ اس میں بیوی کا کیا قصور؟ وہ سپریم کورٹ، الیکشن کمیشن، سی بی آئی، نیتی آیوگ جیسے کسی پر بھی یقین نہیں رکھتے۔ یہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی اب چھوٹی پارٹی نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ وہ آئیں گے تو آئین بدل دیں گے۔ ہمیں ڈاکٹر امبیڈکر کے آئین کو بچانا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ کسانوں سے بات نہیں کرنا چاہتے۔ یہ جمہوریت نہیں ہے۔ عام آدمی پارٹی اروندکجریوال کے پیچھے چٹان کی طرح کھڑی ہے۔ اروند کجریوال ایک شخص نہیں، ایک سوچ ہیں۔ اگر آپ ایک شخص کو گرفتار کرتے ہیں تو آپ ایک سوچ کو کیسے گرفتار کریں گے؟ پارٹی میں کوئی بحران نہیں ہے۔ پارٹی مزید مضبوط ہو گی۔
مزید پڑھیں: 28 مارچ تک دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کوعدالت نے ای ڈی کی حراست میں بھیجا
انہوں نے کہا کہ بی جے پی عام آدمی پارٹی سے خوفزدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ صرف اروندکجریوال کا نہیں ہے۔ یہ پورے ملک کا معاملہ ہے۔ یہ ساری اپوزیشن کا معاملہ ہے۔دوسری جانب موہالی میں عام آدمی پارٹی کے کارکنوں نے جمعہ کو دہلی کے وزیر اعلی اروندکجریوال کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا۔