ماسکو: (یو این ائی) روس کے یوکرین سرحد کے نزدیک فوجیوں کی تعداد میں اضافہ سے فکرمند امریکہ اور ناٹو نے روس اور بیلاروس کی دس روزہ مشترکہ فوجی مشق کی مذمت کی ہے۔ اسپوتنک خبررساں ایجنسی نے روسی وزارت دفاع کے حوالے سے بتایا کہ روس اور بیلاروس کی افواج نے 10 فروری سے مشترکہ فوجی مشق ’ایلائڈ ریسالو۔200‘بیلاروس کے پہاڑی علاقوں میں شروع کی ہے۔ بی بی سی کے مطابق بیلاروس کے ساتھ اس مشق میں تقریباً تیس ہزار فوجیوں کے شامل ہونے کی امید ہے۔ ناٹو نے کہاکہ سرد جنگ کے بعد سے مشترکہ مشق کے نام پر سابقہ سوویت بیلاروس میں روجسی فوجیوں کی یہ سب سے بڑی موجود گی ہے۔ وہائٹ ہاوس نے اس فوجی مشق کو روس کی توسیع پسندانہ کارروائی قرار دیا ہے۔
دوسری طرف روس نے بار بار ان دعووں کی تردید کی ہے کہ وہ سرحد پر ایک لاکھ سے زیادہ فوجیوں کی تعیناتی کرکے یوکرین پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ حالانکہ کچھ مغربی ممالک نے وارننگ دی ہے کہ روس کبھی بھی حملہ کرسکتا ہے۔ بی بی سی کے مطابق اس جدوجہد کو حل کرنے کے سلسلہ میں جمعرات کو پورے یوروپ میں اسٹریٹجک بات چیت ہونے کی امید ہے۔
یوکرین کشیدگی: روس۔بیلاروس مشق پر ناٹو کا اعتراض
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS