یوکرین نے ماسکو کی جنگ بندی یا نرمی کو مسترد کردیا

0

روسی حملوں میں تیزی، مشرقی ڈونباس کے علاقے میں جارحانہ کارروائی، فن لینڈ کو گیس کی فراہمی بند کر دی
کیف(ایجنسیاں) :یوکرین نے ماسکو کی جنگ بندی یا نرمی کو مسترد کردیا جبکہ روس نے مشرقی ڈونباس کے علاقے میں جارحانہ کارروائی میں تیزی کرتے ہوئے فن لینڈ کو گیس کی فراہمی بند کر دی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق پولش صدر آندریج ڈوڈا نے آج یوکرینی پارلیمنٹ سے خطاب کریں گے۔جنوب مشرقی شہر ماریوپول میں آخری یوکرینی جنگجوؤں کی طرف سے ہفتوں کی مزاحمت کے خاتمے کے بعد، روس نے ڈونباس کے دو صوبوں میں سے ایک لوہانسک میں حملے تیز کردیے ہیں۔روس کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں نے 24 فروری کے حملے سے پہلے ہی لوہانسک اور پڑوسی صوبے ڈونیٹسک کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کر لیا تھا، تاہم ماسکو ڈونباس میں یوکرین کے زیر قبضہ آخری باقی ماندہ علاقے پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔یوکرینی صدر ویلادیمیر زیلنسکی نے رات گئے خطاب میں کہا کہ ’ ڈونباس میں حالات انتہائی مشکل ہوچکے ہیں‘۔ان کا کہنا تھا کہ روسی افواج اسلوفیانسک اور سیورودونتسک کے شہروں پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن یوکرینہ فورسز اس پیش قدمی کو روک رہی ہیں۔ویلادیمیر زیلنسکی کے مشیر میخائلو پوڈولیاک نے جنگ بندی پر اتفاق کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کیف ہتھیار ڈالنے یا اپنی سرزمین ماسکو کے حوالے کرنے سیمتعلق کسی بھی معاہدے کو قبول نہیں کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی رعایت یوکرین پر دوبارہ حملے کا سبب بنے کی کیونکہ جنگ بندی کے بعد روس مزید سخت حملے کریگا۔
میخائلو پوڈولیاک مذاکراتی ٹیم کے سربراہ ہیں، انہوں نے ’رائٹرز‘ کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ ’اس میں کچھ وقت کے لیے وقفہ کیا جائیگا‘۔ان کا کہنا تھا کہ ’ انہوں نے نئے جنگی جرائم شروع کردیے ہیں، جو بڑے پیمانے پر خون بہانے کے مترادف ہیں‘۔خیال رہے حال ہی امریکی سیکریٹری دفاع ایل لوئیڈ اور اطالوی وزیر اعظم ماریو ڈراگی نے جگن بندی کا مطالبہ کیا تھا۔ماریوپول میں جنگ خاتمہ ہوگیا ہے، روس کیصدر ویلادیمیر پیوٹن نے یہاں تقریباً تین ماہ تک مسلسل شکست کے بعد ایک غیر معمولی فتح حاصل کی ہے۔روس کا کہنا ہے کہ ماریوپول کے واسٹ اسزوفٹل اسٹیل وقت میں موجود یوکرین کی آخری افواج نے گزشتہ ہفتے کے اختتام ہتھیار ڈال دیئے تھے۔روس کو ماریوپول کا مکمل کا مکمل قبضہ حاصل ہوگیا ہے، یہ اس کریمیام پیننسیلونا سے منسلک ہے جس پر ماسکو نے 2014 میں قبضہ کیا تھا، یہ سرزمین روس کے ساتھ اور مشرقی یوکرین کے علاقے میں واقع ہے جو روس نواز علیحدگی پسندوں کے زیر قبضہ ہیں۔علیحدگی پسندوں کے زیر قبضہ علاقوں لوہانسک اور ڈونیٹسک میں موجود یوکرینی فورسز نے کہا تھا کہ انہوں نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 9حملوں کو ناکام بنایا ہے جبکہ 5 ٹینک اور 10 بکتر بند گاڑیوں سمیت دیگر کو تباہ کر دیا ہے۔
یوکرینیوں نے فیس بک پوسٹ میں کہا کہ روسی افواج شہری ڈھانچے اور رہائشی علاقوں پر حملہ کرنے کے لیے ہوائی جہاز، توپ خانہ، ٹینک، راکٹ، مارٹر اور میزائل پوری فرنٹ لائن پر استعمال کر رہی تھیں۔انہوں نے بتایا کہ ڈونیٹسک کے علاقے میں کم از کم 7 افراد مارے گئے تھے۔لوہانسک کے علاقائی گورنر سرہی گائیڈائی نے بتایا کہ روسی فوجیوں نے سیورودونتسک اور لیسیچانسک کے درمیان دریائے سیورسکی ڈونیٹس میں واقع پل کو تباہ کر دیا ہے۔انہوں نے ٹیلیگرام میسجنگ ایپ پر بتایا کہ صبح سے رات تک سیورودونتسک کے مضافات میں لڑائی جاری رہتی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS