نئی دہلی (ایجنسی):برطانیہ میں ایک نرس پر سات بچوں کو قتل کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ منگل کو عدالتی سماعت میں بچے کی والدہ نے بتایا کہ جب وہ 4 اگست 2015 کو نارتھ ویسٹ انگلینڈ کے چیسٹر اسپتال کے نیو نیٹل یونٹ میں پہنچی تو اس نے دیکھا کہ اس کا بیٹا “پریشان” ہے اور اس کے منہ سے خون بہہ رہا ہے۔ لیکن لوسی لیٹبی نے کہا، “مجھ پر بھروسہ کریں، میں ایک نرس ہوں، اور اس نے بچے کی ماں سے کہا کہ وہ چلے جائیں۔” وکیل نک جانسن نے مانچسٹر کراؤن کورٹ کو یہ بات بتائی۔ اس کے بعد یہ لڑکا مردہ پایا گیا۔ مبینہ طور پر بچے کے خون میں ہوا کا انجکشن لگایا گیا تھا۔
جانسن نے جیوری کو بتایا کہ 32 سالہ نرس لیٹبی نے ماں کو بے وقوف بنایا۔ اس نے ابھی تک قتل کا اعتراف نہیں کیا۔ اس نرس پر 10 دیگر بچوں کو مارنے کی کوشش کا الزام ہے۔ اس نے ایک سے زیادہ بار کئی بچوں کو مارنے کی کوشش کی۔
اسپتال میں نرس نے چھوٹے بچوں کے ساتھ درندگی،ا 7 کو انجکشن لگا کر ہلاک کیا
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS